موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ مَوْضِعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ السَّلَامِ)
حکم : صحیح
1318 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْكُمْ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَأَشَارَ مِسْعَرٌ بِيَدِهِ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ فَقَالَ مَا بَالُ هَؤُلَاءِ الَّذِينَ يَرْمُونَ بِأَيْدِيهِمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ الْخَيْلِ الشُّمُسِ أَمَا يَكْفِي أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ
سنن نسائی:
کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل
باب: سلام کہتے وقت ہاتھ کس جگہ ہوں؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1318. حضرت جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ابتدا میں) جب ہم نبی ﷺ کےپیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم [السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ] کہتے اور ساتھ ہاتھوں کو بھی دائیں بائیں اٹھاتے تھے۔ (یعنی دائیں طرف سلام کے وقت دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کے وقت بائیں طرف ہاتھ اٹھاتے۔) آپ نے(دیکھا تو) فرمایا: ”انھیں کیا ہے کہ اپنے ہاتھوں سے (دائیں بائیں) اشارے کرتے ہیں جیسے سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں۔ کیا یہ کافی نہیں کہ نمازی اپنے ہاتھ اپنی ران ہی پر رکھے اور زبان سے اپنے دائیں اور بائیں اپنے ساتھیوں کو سلام کہہ دے۔“