Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: The Virtue Of That)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
143.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں تمھیں ان چیزوں کی خبر نہ دوں جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ غلطیاں مٹاتا اور درجات بلند فرماتا ہے؟ (صحابۂ کرام ؓ نے عرض کیا اللہ کے رسول کیوں نہیں؟ آپ نے فرمایا مشقت اور ناچاہتے ہوئے وضو مکمل اور اچھی طرح کرنا، مسجد کی طرف دور سے چل کر جانا اور نماز کے بعد اگلی نماز کا (مسجد میں بیٹھ کر) انتظار کرنا۔ یہ ہے رباط۔ یہ ہے رباط۔ یہ ہے رباط۔‘‘
تشریح:
(1) رباط سے مراد ہے، دشمن کو ڈرانے کے لیے اور اس کے حملے سے بچنے کے لیے سرحد پر مسلح ہوکر تیاری کی حالت میں ٹھہرنا۔ مندرجہ بالا حدیث میں نماز کے بعد اگلی نماز کے انتظار میں مسجد میں بیٹھنے کو رباط کہا گیا ہے کیونکہ شیطان بھی تو انسان کا دشمن ہے۔ (2) شیطان سسے بچنے کے لیے مسجد محفوظ مورچے کی طرح ہے۔ (3) وضو کرنے اور مسجد کی طرف جانے سے شیطانی اثرات (گناہ وغیرہ) جھڑتے ہیں، پھر پچھلی نماز بھی اسلحہ کی طرح ہے جب کہ اگلی نماز کا انتظار شیطان کو ڈرانا اور اپنے آپ کو چوکنا اور محفوظ کرنا ہے، اس لیے اس فعل کو رباط سے کامل تشبیہ دی گئی ہے، نیز یہ ثواب کے لحاظ سے بھی رباط کی طرح ہے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں تمھیں ان چیزوں کی خبر نہ دوں جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ غلطیاں مٹاتا اور درجات بلند فرماتا ہے؟ (صحابۂ کرام ؓ نے عرض کیا اللہ کے رسول کیوں نہیں؟ آپ نے فرمایا مشقت اور ناچاہتے ہوئے وضو مکمل اور اچھی طرح کرنا، مسجد کی طرف دور سے چل کر جانا اور نماز کے بعد اگلی نماز کا (مسجد میں بیٹھ کر) انتظار کرنا۔ یہ ہے رباط۔ یہ ہے رباط۔ یہ ہے رباط۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) رباط سے مراد ہے، دشمن کو ڈرانے کے لیے اور اس کے حملے سے بچنے کے لیے سرحد پر مسلح ہوکر تیاری کی حالت میں ٹھہرنا۔ مندرجہ بالا حدیث میں نماز کے بعد اگلی نماز کے انتظار میں مسجد میں بیٹھنے کو رباط کہا گیا ہے کیونکہ شیطان بھی تو انسان کا دشمن ہے۔ (2) شیطان سسے بچنے کے لیے مسجد محفوظ مورچے کی طرح ہے۔ (3) وضو کرنے اور مسجد کی طرف جانے سے شیطانی اثرات (گناہ وغیرہ) جھڑتے ہیں، پھر پچھلی نماز بھی اسلحہ کی طرح ہے جب کہ اگلی نماز کا انتظار شیطان کو ڈرانا اور اپنے آپ کو چوکنا اور محفوظ کرنا ہے، اس لیے اس فعل کو رباط سے کامل تشبیہ دی گئی ہے، نیز یہ ثواب کے لحاظ سے بھی رباط کی طرح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا میں تم لوگوں کو ایسی چیز نہ بتاؤں جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ گناہوں کو مٹاتا اور درجات بلند کرتا ہے، وہ ہے: ناگواری کے باوجود کامل وضو کرنا، زیادہ قدم چل کر مسجد جانا، اور نماز کے بعد نماز کا انتظار کرنا، یہی «رباط» ہے یہی «رباط» ہے یہی «رباط» ہے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿يا أيها الذين آمنوا اصبروا وصابروا ورابطوا﴾(آل عمران: 200) میں جس کا حکم دیا گیا ہے اس سے یہی مراد ہے، بلکہ اس سے نفس اور بدن کو طاعات سے مربوط کرنا ہے، یا اس سے مراد افضل عمل ہے، یعنی یہ اعمال جہاد کی طرح ہیں جن کے ذریعہ انسان اپنے سب سے بڑے دشمن شیطان کو زیر کرتا ہے، اس وجہ سے اسے «رباط» کہا گیا ہے جس کے معنی سرحد کی حفاظت و نگہبانی کے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Shall I not tell you of that by means of which Allah erases sins and raises (people) in status? Doing Wudu’ properly even when it is inconvenient, taking a lot of steps to the Masjid, and waiting for one Salah after another. That is the Ribat for you, that is the Ribat for you, that is the Ribat for you.” (Sahih)