قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ الْفَضْلِ فِي ذَلِكَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

143 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِمَا يَمْحُو اللَّهُ بِهِ الْخَطَايَا وَيَرْفَعُ بِهِ الدَّرَجَاتِ إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ عَلَى الْمَكَارِهِ وَكَثْرَةُ الْخُطَا إِلَى الْمَسَاجِدِ وَانْتِظَارُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ فَذَلِكُمْ الرِّبَاطُ فَذَلِكُمْ الرِّبَاطُ فَذَلِكُمْ الرِّبَاطُ

سنن نسائی:

کتاب: وضو کا طریقہ 

  (

باب: اسباغ کی فضیلت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

143.   حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں تمھیں ان چیزوں کی خبر نہ دوں جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ غلطیاں مٹاتا اور درجات بلند فرماتا ہے؟ (صحابۂ کرام ؓ نے عرض کیا اللہ کے رسول کیوں نہیں؟ آپ نے فرمایا مشقت اور ناچاہتے ہوئے وضو مکمل اور اچھی طرح کرنا، مسجد کی طرف دور سے چل کر جانا اور نماز کے بعد اگلی نماز کا (مسجد میں بیٹھ کر) انتظار کرنا۔ یہ ہے رباط۔ یہ ہے رباط۔ یہ ہے رباط۔‘‘