کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: کتنی دیرتک ٹھہرےتوقصرکرسکتا ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Shortening the Prayer When Traveling
(Chapter: The length of stay during which prayers may be shortened)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1453.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مکہ مکرمہ میں پندرہ دن ٹھہرے۔ دو دو رکعت پڑھتے رہے۔
تشریح:
مکہ کی بات ہے جو سنہ ۸ ہجری میں ہوا تھا۔ صحیح بخاری میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے انیس دن ٹھہرنے کی روایت ہے۔ اور ان کا قول بھی یہی ہے کہ جب ہم انیس دن سے زائد ٹھہریں گے تو نماز پوری پڑھیں گے۔ بعض روایات میں مکہ میں آپ کی اقامت اٹھارہ یا سترہ دن بھی ہے، یعنی آنے جانے کا دن شامل کرکے انیس دن، خالص اقامت سرہ دن۔ کسی ایک دن کو نکال لیں تو اٹھارہ دن۔ گویا کوئی اختلاف نہیں، البتہ پندرہ دن کی روایت صحیح نہیں کیونکہ یہ اصح روایات کے خلاف ہے بلکہ یہ کسی راوی کا تصرف ہے۔ محقق عصر شیخ البانی رحمہ اللہ نے
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مکہ مکرمہ میں پندرہ دن ٹھہرے۔ دو دو رکعت پڑھتے رہے۔
حدیث حاشیہ:
مکہ کی بات ہے جو سنہ ۸ ہجری میں ہوا تھا۔ صحیح بخاری میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے انیس دن ٹھہرنے کی روایت ہے۔ اور ان کا قول بھی یہی ہے کہ جب ہم انیس دن سے زائد ٹھہریں گے تو نماز پوری پڑھیں گے۔ بعض روایات میں مکہ میں آپ کی اقامت اٹھارہ یا سترہ دن بھی ہے، یعنی آنے جانے کا دن شامل کرکے انیس دن، خالص اقامت سرہ دن۔ کسی ایک دن کو نکال لیں تو اٹھارہ دن۔ گویا کوئی اختلاف نہیں، البتہ پندرہ دن کی روایت صحیح نہیں کیونکہ یہ اصح روایات کے خلاف ہے بلکہ یہ کسی راوی کا تصرف ہے۔ محقق عصر شیخ البانی رحمہ اللہ نے
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مکہ میں پندرہ دن ٹھہرے رہے ۱؎ اور آپ دو دو رکعتیں پڑھتے رہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ فتح+مکہ کی بات ہے اور دس دن کے قیام والی روایت حجۃ+الوداع کے موقع کی ہے ، فتح+مکہ کے موقع پر مکہ میں نبی+اکرم+صلی+اللہ+علیہ+وسلم نے کتنے دنوں تک قیام کیا اس سلسلہ میں روایتیں مختلف ہیں ، صحیح بخاری کی روایت میں ۱۹ دن کا ذکر ہے ، اور ابوداؤد کی ایک روایت اٹھارہ دن ، اور دوسری میں سترہ دن کا ذکر ہے ، تطبیق اس طرح دی جاتی ہے کہ جس نے دخول اور خروج کے دنوں کو شمار نہیں کیا ، اس نے سترہ کی روایت کی ہے اور جس نے دخول کا شمار کیا اور خروج کا نہیں یا خروج کا شمار کیا اور دخول کا نہیں ، اس نے اٹھارہ کی روایت کی ہے ، رہی پندرہ دن والی مؤلف کی روایت تو یہ شاذ ہے ، اور اگر اسے صحیح مان لیا جائے تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ راوی نے سمجھا کہ اصل ۱۷ دن ہے ، پھر اس میں سے دخول اور خروج کو خارج کر کے ۱۵ دن کی روایت کی ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Abbas that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) stayed in Makkah (for fifteen days), praying each prayer with two rak'ahs.