Sunan-nasai:
The Book of Eclipses
(Chapter: Another version)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1478.
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک سخت گرم دن میں سورج گرہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کو نماز کسوف پڑھائی۔ آپ نے بہت لمبا قیام فرمایا حتیٰ کہ لوگ گرنے لگے، پھر آپ نے رکوع فرمایا اور لمبا رکوع فرمایا، پھر آپ نے سر اٹھایا تو لمبا قیام فرمایا، پھر رکوع فرمایا اور لمبا رکوع فرمایا، پھر سر اٹھایا تو کافی دیر کھڑے رہے، پھر دو سجدے کیے، پھر کھڑے ہوئے اور دوسری رکعت بھی اسی طرح پڑھی۔ (قیام کے دوران میں) آپ آگے بڑھتے تھے، پھر پیچھے ہٹتے تھے۔ تو اس طرح یہ چار رکوع اور چار سجدے ہوئے۔ لوگ کہا کرتے تھے کہ سورج اور چاند کو کسی عظیم سردار کی وفات پر ہی گرہن لگتا ہے۔ (آپ نے فرمایا:) ”یہ دونوں اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ تمھیں دکھاتا ہے۔ تو جب ان میں سے کسی کو گرہن لگ جائے تو نماز پڑھو حتیٰ کہ وہ روشن ہوجائے۔“
تشریح:
فوائد کے لیے دیکھیے روایت: ۱۴۷۳۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح. وأخرجه مسلم وأبو عوانة في "صحيحيهما") .
إسناده: حدثنا مؤمَّل بن هشام: ثنا إسماعيل عن هشام: ثنا أبو الزبير عن
جابر.
قلت: وهذا إسناد رجاله كلهم ثقات رجال البخاري، ولولا أن أبا الزبير مدلس
لقلت: إنه إسناد صحيح، وهو على شرط مسلم كما يأتي. لكن الحديث صحيح
بالطريق الأولى.
والحديث أخرجه مسلم (3/30- 31) ، وأبو عوانة (2/372- 373) ،
والنسائي (1/217) ، والطيالسي (48/1/7171) ، وعنه البيهقي (3/324) ،
وأحمد (3/374 و 382) من طرق أخرى عن هشام الدَّسْتُوائي... به.
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک سخت گرم دن میں سورج گرہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کو نماز کسوف پڑھائی۔ آپ نے بہت لمبا قیام فرمایا حتیٰ کہ لوگ گرنے لگے، پھر آپ نے رکوع فرمایا اور لمبا رکوع فرمایا، پھر آپ نے سر اٹھایا تو لمبا قیام فرمایا، پھر رکوع فرمایا اور لمبا رکوع فرمایا، پھر سر اٹھایا تو کافی دیر کھڑے رہے، پھر دو سجدے کیے، پھر کھڑے ہوئے اور دوسری رکعت بھی اسی طرح پڑھی۔ (قیام کے دوران میں) آپ آگے بڑھتے تھے، پھر پیچھے ہٹتے تھے۔ تو اس طرح یہ چار رکوع اور چار سجدے ہوئے۔ لوگ کہا کرتے تھے کہ سورج اور چاند کو کسی عظیم سردار کی وفات پر ہی گرہن لگتا ہے۔ (آپ نے فرمایا:) ”یہ دونوں اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ تمھیں دکھاتا ہے۔ تو جب ان میں سے کسی کو گرہن لگ جائے تو نماز پڑھو حتیٰ کہ وہ روشن ہوجائے۔“
حدیث حاشیہ:
فوائد کے لیے دیکھیے روایت: ۱۴۷۳۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک انتہائی گرم دن میں سورج گرہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کو نماز پڑھائی، اور لمبا قیام کیا یہاں تک کہ لوگ (بیہوش ہو ہو کر) گرنے لگے، پھر آپ نے لمبا رکوع کیا، پھر آپ رکوع سے اٹھے تو آپ نے لمبا قیام کیا، پھر آپ نے لمبا رکوع کیا، پھر آپ رکوع سے اٹھے تو لمبا قیام کیا، پھر دو سجدے کیے، پھر آپ کھڑے ہوئے تو آپ نے پھر اسی طرح کیا، نیز آپ آگے بڑھے پھر پیچھے ہٹنے لگے، تو یہ چار رکوع اور چار سجدے ہوئے، لوگ کہتے تھے کہ سورج اور چاند گرہن ان کے بڑے آدمیوں میں سے کسی بڑے آدمی کی موت کی وجہ سے لگتا ہے، حالانکہ یہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جنہیں اللہ تمہیں دکھاتا ہے، تو جب گرہن لگے تو نماز پڑھو جب تک کہ وہ چھٹ نہ جائے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The sun eclipsed during the time of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) on a very hot day. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) led his companions in prayer, and he stood for so long that they started to fall over. Then he bowed for a long time, then he stood up (and remained standing) for a long time. Then he bowed again for a long time, then he stood up (again) and (remained standing) for a long time. Then he prostrated twice, then he stood up and did the same again. He started to move forward, then he started to step back. He bowed four times and prostrated four times. They used to say that eclipses of the sun and moon only happened when one of their great men died, but they are two of the signs of Allah (SWT) that He shows to you, so when an eclipse happens, pray until it is over."