موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21676) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51494) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4156) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْكُسُوفِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ)
حکم : حسن صحیح
1483 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْعَظِيمِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ سَبَلَانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ فَصَلَّى لِلنَّاسِ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ وَهُوَ دُونَ الرُّكُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ وَهُوَ دُونَ السُّجُودِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَفَعَلَ فِيهِمَا مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ يَفْعَلُ فِيهِمَا مِثْلَ ذَلِكَ حَتَّى فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَإِنَّهُمَا لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِلَى الصَّلَاةِ
سنن نسائی:
کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل
باب: ایک اور صورت
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1483. حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں سورج گہنا گیا۔ آپ اٹھے اور لوگوں کو نماز پڑھائی۔ لمبا قیام کیا، پھر رکوع کیا اور لمبا رکوع کیا، پھر کھڑے ہوئے اور لمبا قیام کیا لیکن یہ پہلے قیام سے کم تھا، پھر رکوع فرمایا اور لمبا رکوع فرمایا مگر یہ پہلے رکوع سے کم تھا، پھر سجدہ کیا اور لمبا سجدہ کیا، پھر سر اٹھایا، پھر دوسرا سجدہ کیا اور لمبا سجدہ کیا لیکن یہ پہلے سجدے سے کم تھا، پھر کھڑے ہوئے اور دورکوع کیے۔ دونوں میں ایسے ہی کیا، پھر دو سجدے کیے۔ دونوں میں ایسے ہی کیا، حتیٰ کہ نماز سے فارغ ہوگئے، پھر فرمایا: ”یقیناً سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں اور یہ کسی کی موت و حیات کی وجہ سے نہیں گہناتے۔ جب تم ان کی یہ حالت دیکھو تو فوراً اللہ تعالیٰ کا ذکر اور نماز شروع کردو۔“