قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْكُسُوفِ (بَابٌ نَوْعٌ آخَرُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1491 .   أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمَسْجِدِ وَثَابَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ فَلَمَّا انْكَشَفَتْ الشَّمْسُ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهِمَا عِبَادَهُ وَإِنَّهُمَا لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَصَلُّوا حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ وَذَلِكَ أَنَّ ابْنًا لَهُ مَاتَ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ فَقَالَ لَهُ نَاسٌ فِي ذَلِكَ

سنن نسائی:

کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: ایک اور صورت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1491.   حضرت ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا تو رسول اللہ ﷺ اپنی بالائی چادر کو گھسیٹتے ہوئے نکلے حتیٰ کہ مسجد میں پہنچے۔ لوگ بھی آپ کے پاس جمع ہوگئے۔ آپ نے ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔ جب گرہن ختم ہوگیا تو آپ نے فرمایا: ”سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان (کے گرہن) کے ذریعے سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔ انھیں کسی کی موت و حیات کی بنا پر گرہن نہیں لگتا، چنانچہ جب تم ایسی صورت حال دیکھو تو نماز شروع کردو حتیٰ کہ گرہن ختم ہوجائے۔“ یہ آپ نے، اس لیے ارشاد فرمایا کہ اس دن آپ کا بیٹا (حضرت ابراہیم ؓ) فوت ہوگیا تھا تو لوگوں نے اس کے بارے میں یہ کہنا شروع کردیا تھا (کہ گرہن ان کی وفات کی وجہ سے لگا ہے)۔