Sunan-nasai:
The Book of Praying for Rain (Al-Istisqa')
(Chapter: How is the prayer for rain performed?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1521.
حضرت اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ مجھے کسی امیر (حاکم) نے حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بھیجا کہ میں ان سے دعا استسقاء کے بارے میں پوچھوں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: اسے کون سی چیز خود مجھ سے سوال کرنے سے مانع ہے؟ رسول اللہ ﷺ عاجزی کی حالت میں سادہ کپڑے پہن کر خشوع خضوع کے ساتھ گڑگڑاتے ہوئے (مدینہ منورہ سے) باہر نکلے اور عیدین کی نماز کی طرح دو رکعتیں پڑھیں اور تمھارے خطبے کی طرح خطبہ نہیں دیا۔
حضرت اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ مجھے کسی امیر (حاکم) نے حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بھیجا کہ میں ان سے دعا استسقاء کے بارے میں پوچھوں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: اسے کون سی چیز خود مجھ سے سوال کرنے سے مانع ہے؟ رسول اللہ ﷺ عاجزی کی حالت میں سادہ کپڑے پہن کر خشوع خضوع کے ساتھ گڑگڑاتے ہوئے (مدینہ منورہ سے) باہر نکلے اور عیدین کی نماز کی طرح دو رکعتیں پڑھیں اور تمھارے خطبے کی طرح خطبہ نہیں دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ کہتے ہیں کہ امراء میں سے ایک امیر نے مجھے ابن عباس ؓ کے پاس بھیجا کہ میں ان سے استسقاء کے بارے میں پوچھوں، تو ابن عباس ؓ نے کہا: وہ مجھ سے خود کیوں نہیں پوچھتے؟ رسول اللہ ﷺ عاجزی و انکساری کے ساتھ پھٹے پرانے کپڑوں میں گریہ وزاری کرتے ہوئے نکلے، پھر آپ نے دو رکعت نماز پڑھی، اسی طرح جیسی آپ عیدین میں پڑھتے تھے، اور آپ نے تمہارے اس خطبہ کی طرح خطبہ نہیں دیا۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہاں نفی قید کی ہے، مقید کی نہیں جیسا کہ اس پر وہ احادیث دلالت کرتی ہیں جن میں خطبہ کی تصریح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Hisham bin Ishaq bin Abdullah bin Kinanah that: His father said: "One of the governors sent me to Ibn Abbas to ask him about the prayer for rain. He said: 'What kept him from asking me? The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) went out humbly, (dressed) in a state of humility, submissiveness and beseeching, and he prayed two rak'ahs as in the Eid prayer, but he did not deliver a Khutbah like this Khutbah of yours.'"