Sunan-nasai:
The Book of Praying for Rain (Al-Istisqa')
(Chapter: It is Makruh to attribute rain to the stars)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1525.
حضرت زید بن خالد جہنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے دور مسعود میں ایک دفعہ عام بارش ہوئی تو آپ نے فرمایا: ”کیا تم جانتے نہیں کہ تمھارے رب تعالیٰ نے رات کیا کہا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جب میں اپنے بندوں پر کوئی نعمت (خصوصاً بارش) نازل فرماتا ہوں تو ان میں سے کچھ لوگ اس کے ساتھ کفر کرتے ہیں۔ کہتے ہیں: ہم پر فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی، البتہ جو شخص مجھ پر ایمان رکھتا ہے اور میرے بارش برسانے پر میری تعریف کرتا ہے، وہ حقیقتاً مومن ہے اور ستاروں کا کافر ہے (یعنی ستاروں کی طاقت و اختیار کا منکر ہے) اور جس شخص نے کہا: ہمیں فلاں ستارے سے بارش ہوئی۔ وہ میرے ساتھ کفر کرتا ہے اور ستاروں پر ایمان رکھتا ہے۔“
تشریح:
ہر نعمت کے مہیا ہونے اور ملنے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا ضروری ہے۔ نعمت کا حق بھی ادا ہوگا اور ایمان بھی پختہ ہوگا۔
حضرت زید بن خالد جہنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے دور مسعود میں ایک دفعہ عام بارش ہوئی تو آپ نے فرمایا: ”کیا تم جانتے نہیں کہ تمھارے رب تعالیٰ نے رات کیا کہا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جب میں اپنے بندوں پر کوئی نعمت (خصوصاً بارش) نازل فرماتا ہوں تو ان میں سے کچھ لوگ اس کے ساتھ کفر کرتے ہیں۔ کہتے ہیں: ہم پر فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی، البتہ جو شخص مجھ پر ایمان رکھتا ہے اور میرے بارش برسانے پر میری تعریف کرتا ہے، وہ حقیقتاً مومن ہے اور ستاروں کا کافر ہے (یعنی ستاروں کی طاقت و اختیار کا منکر ہے) اور جس شخص نے کہا: ہمیں فلاں ستارے سے بارش ہوئی۔ وہ میرے ساتھ کفر کرتا ہے اور ستاروں پر ایمان رکھتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ہر نعمت کے مہیا ہونے اور ملنے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا ضروری ہے۔ نعمت کا حق بھی ادا ہوگا اور ایمان بھی پختہ ہوگا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زید بن خالد جہنی ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے زمانے میں بارش ہوئی تو آپ نے فرمایا: ”کیا تم نے سنا نہیں کہ تمہارے رب نے آج رات کیا فرمایا؟ اس نے فرمایا: میں نے جب بھی بارش کی نعمت اپنے بندوں پر کی تو ان میں سے ایک گروہ اس کی وجہ سے کافر رہا، وہ کہتا رہا: فلاں و فلاں نچھتر کے سبب ہم پر بارش ہوئی، تو رہا وہ شخص جو مجھ پر ایمان لایا، اور میرے بارش برسانے پر اس نے میری تعریف کی، تو یہ وہی شخص ہے جو مجھ پر ایمان لایا، اور ستاروں کا انکار کیا، اور جس نے کہا: ہم فلاں فلاں نچھتر کے سبب بارش دیئے گئے، تو یہ وہ شخص ہے جس نے میرے ساتھ کفر کیا، اور ستاروں پر ایمان رکھا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Zaid bin Khalid Al-Juhani said: "It rained during the time of the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) and he said: 'Have you nt heard what your Lord said this night? He said: I have never sent down any blessing upon My slaves but some of them become disbelievers thereby, saying: 'We have been given rain by such and such a star.' As for the one who believes in Me and praises Me for giving rain, that is the one who believes in Me and disbelieves in the stars. But the one who says: 'We have been given rain by such and such a star' he has disbelieved in Me and believed in the stars."