Sunan-nasai:
The Book of Praying for Rain (Al-Istisqa')
(Chapter: It is Makruh to attribute rain to the stars)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1526.
حضرت ابوسعیدخدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر اللہ تعالیٰ پانچ سال تک اپنے بندوں سے بارش روک رکھے، پھر بھیجے، تب بھی کچھ لوگ ضرور کفر کریں گے۔ وہ کہیں گے: ہمیں مجدح ستارے سے بارش ملی ہے۔
تشریح:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ عمل الیوم واللیلۃ میں لکھتے ہیں کہ مجدح سے مراد شعری ستارہ ہے جبکہ امام سندھی رحمہ اللہ اس کی بابت لکھتے ہیں کہ یہ ستاروں میں سے ایک ستارہ ہے۔ اسے دبران کہتے ہیں۔ تین ستاروں کے مجموعے کو بھی مجدح کہا جاتا ہے۔ جو عربوں کے خیال میں بارش برساتا تھا، مگر یہ خیال غلط ہے۔ بات صرف اتنی تھی کہ ان تاروں کے طلوع کے زمانے میں بارش ہوتی تھی۔ (2) ”مجدح“ میم کی زیر اور پیش دونوں کے ساتھ پڑھا جاسکتا ہے۔
حضرت ابوسعیدخدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر اللہ تعالیٰ پانچ سال تک اپنے بندوں سے بارش روک رکھے، پھر بھیجے، تب بھی کچھ لوگ ضرور کفر کریں گے۔ وہ کہیں گے: ہمیں مجدح ستارے سے بارش ملی ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ عمل الیوم واللیلۃ میں لکھتے ہیں کہ مجدح سے مراد شعری ستارہ ہے جبکہ امام سندھی رحمہ اللہ اس کی بابت لکھتے ہیں کہ یہ ستاروں میں سے ایک ستارہ ہے۔ اسے دبران کہتے ہیں۔ تین ستاروں کے مجموعے کو بھی مجدح کہا جاتا ہے۔ جو عربوں کے خیال میں بارش برساتا تھا، مگر یہ خیال غلط ہے۔ بات صرف اتنی تھی کہ ان تاروں کے طلوع کے زمانے میں بارش ہوتی تھی۔ (2) ”مجدح“ میم کی زیر اور پیش دونوں کے ساتھ پڑھا جاسکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے پانچ سال تک بارش روکے رکھے، پھر اسے چھوڑے تو بھی لوگوں میں سے ایک گروہ کافر ہی رہے گا، کہے گا: ہم تو مجدح ستارے کے سبب برسائے گئے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ”مجدح ستارے“ ان ستاروں میں سے ایک ستارے کا نام ہے جو عربوں کے نزدیک بارش پر دلالت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے بارش بند ہونے کی دعا کرے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'If Allah (SWT) were to withhold rain from His slaves for five years and then send it, some of the people would become disbelievers, saying: "We have been given rain by the star of Al-Mijdah."