Sunan-nasai:
The Book of the Fear Prayer
(Chapter: The narrations mentioned for the Fear Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1534.
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (نماز کے لیے) کھڑے ہوئے اور لوگ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ آپ نے اللہ اکبر کہا اور لوگوں نے بھی اللہ اکبر کہا، پھر آپ نے رکوع فرمایا اور ان میں سے کچھ لوگوں (پہلی صف) نے ساتھ رکوع کیا، پھر آپ دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو جنھوں نے آپ کے ساتھ سجدہ کیا تھا، وہ پیچھے ہٹ کر اپنے ساتھیوں کی حفاظت کرنے لگے اور دوسرا گروہ آگیا (پچھلی صف آگے آگئی)۔ اب انھوں نے نبی ﷺ کے ساتھ (دوسری رکعت کا) رکوع اور سجدے کیے اور سب لوگ نماز میں تھے اور تکبیریں کہتے تھے لیکن ایک دوسرے کی حفاظت بھی کرتے تھے۔
تشریح:
اس کی صورت اس طرح بنے گی کہ مقتدی دو صفوں میں کھڑے ہوجائیں اور بیک وقت امام کے پیچھے نماز شروع کردیں، مگر جب امام رکوع اور سجدہ کرے تو صرف اگلی صف والے امام کے ساتھ رکوع و سجود کریں، پچھلی صف والے کھڑے رہیں اور دشمن پر نظر رکھیں۔ مسلح حالت میں دشمن کے حملے کا جواب دینے کے لیے تیار رہیں۔ جب پہلی صف والے پہلی رکعت کے رکوع و سجود سے فارغ ہوجائیں تو وہ پیچھے چلے جائیں اور پچھلی صف والے آگے آجائیں۔ اب یہ امام صاحب کے ساتھ دوسری رکعت میں رکوع سجدہ کریں گے اور پچھلی صف والے آگے آجائیں۔ اب یہ امام صاحب کے ساتھ دوسری رکعت میں رکوع سجدہ کریں گے اور پچھلی صف والے کھڑے رہیں گے اور حفاظت کریں گے، پھر امام صاحب کے ساتھ دونوں صفیں سلام پھیر دیں گی۔ اس صورت میں دونوں گروہوں نے نماز بیک وقت پڑھ لی اور ایک دوسرے کی حفاظت بھی کرتے رہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (نماز کے لیے) کھڑے ہوئے اور لوگ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ آپ نے اللہ اکبر کہا اور لوگوں نے بھی اللہ اکبر کہا، پھر آپ نے رکوع فرمایا اور ان میں سے کچھ لوگوں (پہلی صف) نے ساتھ رکوع کیا، پھر آپ دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو جنھوں نے آپ کے ساتھ سجدہ کیا تھا، وہ پیچھے ہٹ کر اپنے ساتھیوں کی حفاظت کرنے لگے اور دوسرا گروہ آگیا (پچھلی صف آگے آگئی)۔ اب انھوں نے نبی ﷺ کے ساتھ (دوسری رکعت کا) رکوع اور سجدے کیے اور سب لوگ نماز میں تھے اور تکبیریں کہتے تھے لیکن ایک دوسرے کی حفاظت بھی کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
اس کی صورت اس طرح بنے گی کہ مقتدی دو صفوں میں کھڑے ہوجائیں اور بیک وقت امام کے پیچھے نماز شروع کردیں، مگر جب امام رکوع اور سجدہ کرے تو صرف اگلی صف والے امام کے ساتھ رکوع و سجود کریں، پچھلی صف والے کھڑے رہیں اور دشمن پر نظر رکھیں۔ مسلح حالت میں دشمن کے حملے کا جواب دینے کے لیے تیار رہیں۔ جب پہلی صف والے پہلی رکعت کے رکوع و سجود سے فارغ ہوجائیں تو وہ پیچھے چلے جائیں اور پچھلی صف والے آگے آجائیں۔ اب یہ امام صاحب کے ساتھ دوسری رکعت میں رکوع سجدہ کریں گے اور پچھلی صف والے آگے آجائیں۔ اب یہ امام صاحب کے ساتھ دوسری رکعت میں رکوع سجدہ کریں گے اور پچھلی صف والے کھڑے رہیں گے اور حفاظت کریں گے، پھر امام صاحب کے ساتھ دونوں صفیں سلام پھیر دیں گی۔ اس صورت میں دونوں گروہوں نے نماز بیک وقت پڑھ لی اور ایک دوسرے کی حفاظت بھی کرتے رہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (خوف کی نماز پڑھانے) کھڑے ہوئے، لوگ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے، تو آپ نے اللہ اکبر کہا، اور لوگوں نے بھی اللہ اکبر کہا، پھر آپ نے رکوع کیا، اور ان میں سے بھی کچھ لوگوں نے رکوع کیا، پھر آپ نے سجدہ کیا، اور ان لوگوں نے بھی سجدہ کیا، پھر آپ دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو جن لوگوں نے آپ کے ساتھ سجدہ کر لیا تھا وہ لوگ پیچھے ہٹ گئے، اور اپنے بھائیوں کی حفاظت میں لگ گئے، اور دوسرا گروہ آیا پھر انہوں نے نبی اکرم ﷺ کے ساتھ رکوع کیا، اور سجدہ کیا، اور سبھی لوگ نماز ہی میں تھے، اللہ اکبر کہتے تھے، لیکن ایک دوسرے کی حفاظت (بھی) کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Ubaidullah bin Abdullah bin Utbah that: 'Abdullah bin 'Abbas said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) stood and the people stood with him, and he said the takbir and they said the takbir. Then he bowed, and some of them bowed, then he prostrated and they prostrated, then he stood for the second rak'ah and those who had prostrated with him moved back and guarded their brothers, and the other group came and bowed and prostrated with the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). All the people were praying and saying the takbir, but they were guarding one another."