Sunan-nasai:
The Book of the Fear Prayer
(Chapter: The narrations mentioned for the Fear Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1535.
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نماز خوف صرف دو رکعتیں ہے جیسے آج کل تمھارے (حکام کے) محافظ تمھارے اماموں کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں، مگر وہ باری باری سجدے کرتے تھے۔ (اس طرح کہ) ان میں سے ایک گروہ کھڑا رہتا، حالانکہ وہ سب رسول اللہ ﷺ ہی کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے اور ایک گروہ کے لوگ (اگلی صف والے) آپ کے ساتھ سجدے کرتے تھے، پھر رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوتے اور وہ سب آپ کے ساتھ کھڑے ہوجاتے، پھر آپ رکوع فرماتے اور وہ سب آپ کے ساتھ رکوع میں جاتے، پھر آپ سجدہ کرتے تو آپ کے ساتھ وہ لوگ سجدہ کرتے جو پہلی رکعت میں کھڑے رہے تھے، پھر جب رسول اللہ ﷺ اور آپ کے ساتھ سجدہ کرنے والے نماز کے آخر میں بیٹھتے تو جو لوگ کھڑے رہے تھے، انھوں نے اپنے طور پر سجدے کیے، پھر وہ بھی بیٹھ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے (بیک وقت) ان سب کے ساتھ سلام پھیرا۔
تشریح:
یہ بھی نماز خوف کے طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: وصله النسائي وأحمد بسند حسن) .
وصله النسائي (1/228) ، والبيهقي (3/258- 259) ، وأحمد (1/265) من
طريق ابن إسحاق قال: حدثني داود بن الحصين... به نحوه.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير محمد بن
إسحاق؛ فقد أخرج له مسلم متابعة.
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نماز خوف صرف دو رکعتیں ہے جیسے آج کل تمھارے (حکام کے) محافظ تمھارے اماموں کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں، مگر وہ باری باری سجدے کرتے تھے۔ (اس طرح کہ) ان میں سے ایک گروہ کھڑا رہتا، حالانکہ وہ سب رسول اللہ ﷺ ہی کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے اور ایک گروہ کے لوگ (اگلی صف والے) آپ کے ساتھ سجدے کرتے تھے، پھر رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوتے اور وہ سب آپ کے ساتھ کھڑے ہوجاتے، پھر آپ رکوع فرماتے اور وہ سب آپ کے ساتھ رکوع میں جاتے، پھر آپ سجدہ کرتے تو آپ کے ساتھ وہ لوگ سجدہ کرتے جو پہلی رکعت میں کھڑے رہے تھے، پھر جب رسول اللہ ﷺ اور آپ کے ساتھ سجدہ کرنے والے نماز کے آخر میں بیٹھتے تو جو لوگ کھڑے رہے تھے، انھوں نے اپنے طور پر سجدے کیے، پھر وہ بھی بیٹھ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے (بیک وقت) ان سب کے ساتھ سلام پھیرا۔
حدیث حاشیہ:
یہ بھی نماز خوف کے طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ خوف کی نماز صرف دو سجدوں پر مشتمل تھی، جیسے آج کل تمہارے ان اماموں کی پیچھے تمہارے نگہبان پڑھتے ہیں، مگر وہ باری باری آگے پیچھے آئے، اس طرح کہ پہلے ایک گروہ (نماز کے لیے آپ کے ساتھ) کھڑا ہوا حالانکہ وہ سب رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، آپ کے ساتھ ان میں سے ایک گروہ نے سجدہ کیا، پھر رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے، اور لوگ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہو گئے، پھر آپ نے رکوع کیا، اور سبھی لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ رکوع کیا، پھر آپ نے سجدہ کیا، تو آپ کے ساتھ ان لوگوں نے سجدہ کیا جو آپ کے ساتھ پہلی بار کھڑے تھے، پھر جب رسول اللہ ﷺ اور وہ لوگ جنہوں نے آپ کے ساتھ آخر میں سجدہ کیا تھا بیٹھے تو جو لوگ کھڑے تھے (اور سجدہ نہیں کیا تھا) انہوں نے خود سے سجدہ کیا، پھر وہ لوگ بیٹھے تو رسول اللہ ﷺ نے سب کے ساتھ سلام پھیرا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The fear prayer was no more than two prostrations like the prayer of these guards of yours today behind the Imams of yours, except that it was one group after another. One group stood, although they were all behind the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم), and one group prostrated with him, then the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) stood up and they all stood with him. Then he bowed and they all bowed with him, then he prostrated and those who had been standing the first time prostrated with him. When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and those who had prostrated with him at the end of their prayer sat, those who had been standing prostrated by themselves, then they sat and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said the taslim with all of them.