Sunan-nasai:
The Book of the Fear Prayer
(Chapter: The narrations mentioned for the Fear Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1536.
حضرت سہل بن ابو حثمہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز خوف (اس طرح) پڑھائی (کہ) آپ نے ایک صف اپنے پیچھے کھڑی کر لی اور دوسری صف دشمن کے مقابل کھڑی رہی۔ آپ نے اپنے پیچھے والی صف کو ایک رکعت پڑھائی، پھر یہ (دشمن کے مقابلے میں) چلے گئے اور وہ دوسرے آگئے۔ آپ نے ان کو بھی ایک رکعت پڑھائی، پھر وہ اٹھے اور ان سب (دونوں گروہوں) نے ایک ایک رکعت اپنے طور پر پڑھ لی۔
تشریح:
(1) حدیث نمبر:۱۵۳۵ اور ۱۵۳۶ والی صورت اس وقت ہوگی جب دشمن قبلے کی جانب ہو۔ اس وقت امام کے پیچھے کھڑے ہوکر بھی دشمن پر نظر رکھی جاسکتی ہے، مگر زیادہ خوف ہو تو حدیث:۱۵۳۵ اور خوف کم ہو تو حدیث نمبر ۱۵۳۶ پر عمل کیا جاسکتا ہے۔ مذکورہ حدیث (۱۵۳۷) اس وقت قابل عمل ہوگی جب دشمن قبلے کی بجائے کسی اور جانب ہو اور امام کے پیچھے کھڑے ہوکر اس پر نظر نہ رکھی جا سکتی ہو۔ اس وقت دو حصے کرلیے جائیں گے۔ ایک حصہ امام کے پیچھے اور دوسرا دشمن کے مقابل کھڑا ہوگا اورمذکورہ طریقے کے مطابق نماز پڑھیں گے۔ (2) اس حدیث میں اپنے طور پر ایک ایک رکعت ادا کرنے کی تفصیل بیان کی گئی۔ ایک طریقہ تو یہ ہے کہ دوسرا گروہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنے طور پر ایک رکعت پڑھ لے اور سلام پھیرے، پھر وہ دشمن کے مقابل چلا جائے اور یہ پہلا گروہ واپس آکر اپنی ایک رکعت اپنے طور پر پڑھ لے اور یہ زیادہ مناسب ہوگا کیونکہ اس طرح دوسرے گروہ کی دونوں رکعتیں اکٹھی ہوجائیں گی۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ دوسرا گروہ امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھ کر چلا جائے اور پہلا گروہ آکر ایک رکعت اپنے طور پر پڑھے، پھر یہ چلے جائیں اور دوسرا گروہ آکر پڑھ لے۔ یہ طریقہ بھی بعض احادیث میں آیا ہے۔
حضرت سہل بن ابو حثمہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز خوف (اس طرح) پڑھائی (کہ) آپ نے ایک صف اپنے پیچھے کھڑی کر لی اور دوسری صف دشمن کے مقابل کھڑی رہی۔ آپ نے اپنے پیچھے والی صف کو ایک رکعت پڑھائی، پھر یہ (دشمن کے مقابلے میں) چلے گئے اور وہ دوسرے آگئے۔ آپ نے ان کو بھی ایک رکعت پڑھائی، پھر وہ اٹھے اور ان سب (دونوں گروہوں) نے ایک ایک رکعت اپنے طور پر پڑھ لی۔
حدیث حاشیہ:
(1) حدیث نمبر:۱۵۳۵ اور ۱۵۳۶ والی صورت اس وقت ہوگی جب دشمن قبلے کی جانب ہو۔ اس وقت امام کے پیچھے کھڑے ہوکر بھی دشمن پر نظر رکھی جاسکتی ہے، مگر زیادہ خوف ہو تو حدیث:۱۵۳۵ اور خوف کم ہو تو حدیث نمبر ۱۵۳۶ پر عمل کیا جاسکتا ہے۔ مذکورہ حدیث (۱۵۳۷) اس وقت قابل عمل ہوگی جب دشمن قبلے کی بجائے کسی اور جانب ہو اور امام کے پیچھے کھڑے ہوکر اس پر نظر نہ رکھی جا سکتی ہو۔ اس وقت دو حصے کرلیے جائیں گے۔ ایک حصہ امام کے پیچھے اور دوسرا دشمن کے مقابل کھڑا ہوگا اورمذکورہ طریقے کے مطابق نماز پڑھیں گے۔ (2) اس حدیث میں اپنے طور پر ایک ایک رکعت ادا کرنے کی تفصیل بیان کی گئی۔ ایک طریقہ تو یہ ہے کہ دوسرا گروہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنے طور پر ایک رکعت پڑھ لے اور سلام پھیرے، پھر وہ دشمن کے مقابل چلا جائے اور یہ پہلا گروہ واپس آکر اپنی ایک رکعت اپنے طور پر پڑھ لے اور یہ زیادہ مناسب ہوگا کیونکہ اس طرح دوسرے گروہ کی دونوں رکعتیں اکٹھی ہوجائیں گی۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ دوسرا گروہ امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھ کر چلا جائے اور پہلا گروہ آکر ایک رکعت اپنے طور پر پڑھے، پھر یہ چلے جائیں اور دوسرا گروہ آکر پڑھ لے۔ یہ طریقہ بھی بعض احادیث میں آیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سہل بن ابی حثمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو خوف کی نماز پڑھائی، تو ایک صف آپ کے پیچھے بنی اور ایک صف دشمن کے بالمقابل بنی، پھر آپ نے انہیں ایک رکعت پڑھائی، پھر یہ لوگ چلے گئے، اور دوسری صف والے آئے تو آپ نے انہیں بھی ایک رکعت پڑھائی، پھر لوگ کھڑے ہوئے، اور انہوں نے اپنی ایک ایک رکعت پوری کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Salih bin Khawwat, from Sahl bin Abi Hathmah that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) led them in offering the fear prayer. Some formed a row behind him and some formed a row facing the enemy. He led them in praying one rak'ah, then they moved away and the others came, and he led them in praying one rak'ah, then they got up and each (group) made up the other rak'ah.