قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْخَوْفِ (بَابُ صَلَاةِ الْخَوْفِ)

حکم : صحيح

ترجمة الباب:

1539 .   أَخْبَرَنِي كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ بَقِيَّةَ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ نَجْدٍ فَوَازَيْنَا الْعَدُوَّ وَصَافَفْنَاهُمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا فَقَامَتْ طَائِفَةٌ مِنَّا مَعَهُ وَأَقْبَلَ طَائِفَةٌ عَلَى الْعَدُوِّ فَرَكَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ مَعَهُ رَكْعَةً وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفُوا فَكَانُوا مَكَانَ أُولَئِكَ الَّذِينَ لَمْ يُصَلُّوا وَجَاءَتْ الطَّائِفَةُ الَّتِي لَمْ تُصَلِّ فَرَكَعَ بِهِمْ رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ كُلُّ رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَرَكَعَ لِنَفْسِهِ رَكْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ

سنن نسائی:

کتاب: نماز کے خوف سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: نماز خوف سے متعلق احکام ومسائل

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1539.   حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نجد کی طرف جنگ کے لیے گیا۔ وہاں ہمارا دشمن سے سامنا ہوا تو ہم نے ان کے مقابلے میں صفیں باندھ لیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز پڑھائی تو ہم میں سے ایک گروہ آپ کے پیچھے کھڑا ہوگیا اور دوسرا گروہ دشمن کے مقابلے میں رہا۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے پیچھے کھڑے ہونے والے گروہ کے ساتھ ایک رکوع اور دو سجدے کیے، پھر وہ ان لوگوں (دوسرے گروہ) کی جگہ جا کر کھڑے ہوگئے جنھوں نے نماز نہ پڑھی تھی اور وہ گروہ آگیا جنھوں نے نماز نہ پڑھی تھی۔ آپ نے ان کے ساتھ بھی ایک رکوع اور دو سجدے کیے (یعنی ان کے ساتھ بھی ایک رکعت ادا کی۔)، پھر رسول اللہ ﷺ نے سلام پھیردیا، پھر مسلمانوں میں سے ہر آدمی اٹھا اور اپنے طور پر ایک رکوع اور دو سجدے کرلیے۔ (یعنی ایک ایک رکعت پڑھ لی۔)