قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْخَوْفِ (بَابُ صَلَاةِ الْخَوْفِ)

حکم : صحيح

ترجمة الباب:

1544 .   أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْهُنَائِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَقِيقٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَازِلًا بَيْنَ ضَجْنَانَ وَعُسْفَانَ مُحَاصِرَ الْمُشْرِكِينَ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ إِنَّ لِهَؤُلَاءِ صَلَاةً هِيَ أَحَبُّ إِلَيْهِمْ مِنْ أَبْنَائِهِمْ وَأَبْكَارِهِمْ أَجْمِعُوا أَمْرَكُمْ ثُمَّ مِيلُوا عَلَيْهِمْ مَيْلَةً وَاحِدَةً فَجَاءَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَأَمَرَهُ أَنْ يَقْسِمَ أَصْحَابَهُ نِصْفَيْنِ فَيُصَلِّيَ بِطَائِفَةٍ مِنْهُمْ وَطَائِفَةٌ مُقْبِلُونَ عَلَى عَدُوِّهِمْ قَدْ أَخَذُوا حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ فَيُصَلِّيَ بِهِمْ رَكْعَةً ثُمَّ يَتَأَخَّرَ هَؤُلَاءِ وَيَتَقَدَّمَ أُولَئِكَ فَيُصَلِّيَ بِهِمْ رَكْعَةً تَكُونُ لَهُمْ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَةً رَكْعَةً وَلِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَانِ

سنن نسائی:

کتاب: نماز کے خوف سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: نماز خوف سے متعلق احکام ومسائل

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1544.   حضرت ابوہریرہ ؓ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کوہ ضجنان اور عسفان کے درمیان قیام فرما تھے اور مشرکین کا محاصرہ کیے ہوئے تھے۔ مشرکوں نے کہا (پروگرام بنایا) کہ ان مسلمانوں کی ایک نماز ایسی ہے (نماز عصر) جو انھیں اپنے نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں سے بھی زیادہ پیاری ہے تو تم بات طے کر لو (پختہ پروگرام بنالو) اور (اس نماز کے دوران میں) ان پر یکبارگی حملہ کردو۔ ادھر سے حضرت جبریل ؑ تشریف لائے اور آپ کو حکم دیا کہ آپ اپنے صحابہ کے دوگروہ بنا دیں۔ آپ ان میں سے ایک گروہ کو نماز پڑھائیں اور دوسرا گروہ دشمن کی طرف متوجہ رہے۔ وہ محتاط رہیں اور اپنا اسلحہ پہنے رہیں۔ آپ پہلے گروہ کو ایک رکعت پڑھا دیں، پھر وہ پیچھے ہٹ جائیں (اور دشمن کے مقابل چلے جائیں) اور دوسرے آجائیں پھر ایک رکعت آپ ان کو پڑھا دیں تو اس طرح ان کی نبی ﷺ کے ساتھ ایک ایک رکعت ہوجائے گی اور نبی ﷺ کی دو رکعتیں ہوجائیں گی۔