Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: Wudu’ After Passing Wind )
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
160.
حضرت عبداللہ بن زید ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے پاس اس آدمی کا مسئلہ پیش کیا گیا، جو نماز کے دوران میں کوئی چیز محسوس کرے (اسے شک پڑے کہ ہوا خارج ہوئی ہے تو کیا کرے؟) تو آپ نے فرمایا: ’’وہ نماز سے نہ نکلے حتیٰ کہ بو پائے یا (ہوا نکلنے کی) آواز سنے۔‘‘
تشریح:
(1) اگر نماز کے دوران میں ہوا نکلنے کا شبہ پڑے تو محض وہم اور شک کی بنیاد پر نماز سے نہیں نکلنا چاہیے جب تک یقین نہ ہو جائے کہ ہوا خارج ہوئی ہے کیونکہ فقہ کا قاعدہ ہے کہ اشیاء اپنی اصل ہی پر رہتی ہیں جب تک اس کے برعکس کا یقین نہ ہو۔ یقین شک سے زائل نہیں ہوتا۔ (الأشباہ و النظائر) (2) اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ہوا نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے تبھی تو نماز سے نکلنے کا کہا گیا ہے۔ (3) اگر کسی چیز کا علم نہ ہو تو اس کے متعلق پوچھنے میں شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو جس قسم کا مسئلہ درپیش ہوتا، وہ فوراً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے تھے۔
حضرت عبداللہ بن زید ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے پاس اس آدمی کا مسئلہ پیش کیا گیا، جو نماز کے دوران میں کوئی چیز محسوس کرے (اسے شک پڑے کہ ہوا خارج ہوئی ہے تو کیا کرے؟) تو آپ نے فرمایا: ’’وہ نماز سے نہ نکلے حتیٰ کہ بو پائے یا (ہوا نکلنے کی) آواز سنے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) اگر نماز کے دوران میں ہوا نکلنے کا شبہ پڑے تو محض وہم اور شک کی بنیاد پر نماز سے نہیں نکلنا چاہیے جب تک یقین نہ ہو جائے کہ ہوا خارج ہوئی ہے کیونکہ فقہ کا قاعدہ ہے کہ اشیاء اپنی اصل ہی پر رہتی ہیں جب تک اس کے برعکس کا یقین نہ ہو۔ یقین شک سے زائل نہیں ہوتا۔ (الأشباہ و النظائر) (2) اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ہوا نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے تبھی تو نماز سے نکلنے کا کہا گیا ہے۔ (3) اگر کسی چیز کا علم نہ ہو تو اس کے متعلق پوچھنے میں شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو جس قسم کا مسئلہ درپیش ہوتا، وہ فوراً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن زید ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سے شکایت کی گئی کہ آدمی (بسا اوقات) نماز میں محسوس کرتا ہے کہ ہوا خارج ہو گئی ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تک بو نہ پا لے ، یا آواز نہ سن لے نماز نہ چھوڑے۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی جب ہوا کے خارج ہونے کا یقین ہو جائے تب نماز توڑے اور جا کر وضو کرے، محض وہم پر نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Saeed — meaning Ibn Al Musayyab — and ‘Abbad bin Tamim narrated that his uncle — ‘ Abdullah bin Zaid (RA) — said: “A man who felt something during Salah complained to the Prophet (ﷺ) .He said: ‘Do not stop praying unless you notice a smell or hear a sound.” (Sahih)