کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: دوران سفرمیں نماز تہجدپڑھنے کی فضیلت
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: The virtue of night prayer while traveling)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1615.
حضرت ابوذر ؓ سے مروی ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”تین (قسم کے) آدمی وہ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ کو محبت ہے: ایک وہ آدمی جو کسی قوم کے پاس آیا اور ان سے اللہ تعالیٰ کے نام پر سوال کیا۔ اپنی کسی رشتے داری کی بنا پر سوال نہیں کیا لیکن کسی نے اسے کچھ نہ دیا مگر ایک آدمی ان سب لوگوں کو پیچھے چھوڑ کر آگے چلا گیا اور اس (سائل) کو پوشیدہ طور پر مال دیا۔ اس کے اس عطیے کا کسی کو علم نہ ہوا، سوائے اللہ تعالیٰ کے اور اس شخص کے جس کو اس نے دیا۔ اورایک وہ شخص کہ کچھ لوگ ساری رات چلتے رہے حتیٰ کہ جب نیند ان کو ہر چیز سے زیادہ پیاری لگنے لگی تو وہ اترے اور سوگئے مگر وہ شخص کھڑا ہوکر میرے سامنے گڑگڑانے لگا اور (نماز میں) میری آیات پڑھنے لگا اور ایک وہ شخص جو ایک لشکر میں شامل تھا۔ اس لشکر کا دشمن سے مقابلہ ہوا۔ سب شکست کھاگئے مگر وہ سینہ تان کر آگے بڑھا حتیٰ کہ وہ مارا گیا یا اسے فتح مل گئی۔“
تشریح:
(1) تین آدمی، یعنی تین قسم کے آدمی، خواہ وہ ہزاروں لاکھوں ہوں۔ (2) ”پہلا وہ آدمی“ یعنی عطیہ دینے والا، نہ کہ مانگنے والا۔ (3) مخفی صدقہ کرنے کی فضیلت معلوم ہوئی۔ (4) اللہ تعالیٰ کی صفت محبت ثابت ہوئی، جیسے اس کی شان کے لائق ہے۔
حضرت ابوذر ؓ سے مروی ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”تین (قسم کے) آدمی وہ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ کو محبت ہے: ایک وہ آدمی جو کسی قوم کے پاس آیا اور ان سے اللہ تعالیٰ کے نام پر سوال کیا۔ اپنی کسی رشتے داری کی بنا پر سوال نہیں کیا لیکن کسی نے اسے کچھ نہ دیا مگر ایک آدمی ان سب لوگوں کو پیچھے چھوڑ کر آگے چلا گیا اور اس (سائل) کو پوشیدہ طور پر مال دیا۔ اس کے اس عطیے کا کسی کو علم نہ ہوا، سوائے اللہ تعالیٰ کے اور اس شخص کے جس کو اس نے دیا۔ اورایک وہ شخص کہ کچھ لوگ ساری رات چلتے رہے حتیٰ کہ جب نیند ان کو ہر چیز سے زیادہ پیاری لگنے لگی تو وہ اترے اور سوگئے مگر وہ شخص کھڑا ہوکر میرے سامنے گڑگڑانے لگا اور (نماز میں) میری آیات پڑھنے لگا اور ایک وہ شخص جو ایک لشکر میں شامل تھا۔ اس لشکر کا دشمن سے مقابلہ ہوا۔ سب شکست کھاگئے مگر وہ سینہ تان کر آگے بڑھا حتیٰ کہ وہ مارا گیا یا اسے فتح مل گئی۔“
حدیث حاشیہ:
(1) تین آدمی، یعنی تین قسم کے آدمی، خواہ وہ ہزاروں لاکھوں ہوں۔ (2) ”پہلا وہ آدمی“ یعنی عطیہ دینے والا، نہ کہ مانگنے والا۔ (3) مخفی صدقہ کرنے کی فضیلت معلوم ہوئی۔ (4) اللہ تعالیٰ کی صفت محبت ثابت ہوئی، جیسے اس کی شان کے لائق ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”تین شخص سے اللہ تعالیٰ محبت رکھتا ہے: ایک وہ شخص جو کسی قوم کے پاس آیا، اور اس نے ان سے اللہ کا واسطہ دے کر مانگا، آپ سے قرابت کا واسطہ دے کر نہیں مانگا، تو انہوں نے اسے نہیں دیا، پھر انہی میں سے ایک آدمی ان کے پیچھے سے آیا، اور چھپا کر چپکے سے اسے دیا، اور اس کے اس صدقہ دینے کو سوائے اللہ تعالیٰ کے اور اس شخص کے جس کو اس نے دیا ہے کوئی نہیں جانتا ، اور دوسرا آدمی وہ ہے جس کے ساتھ کے لوگ رات بھر چلتے رہے یہاں تک کہ جب نیند انہیں بھلی معلوم ہونے لگی تو وہ اترے اور سو رہے، لیکن وہ خود کھڑا ہو کر اللہ کے سامنے عاجزی کرتا رہا، اور اس کی آیتیں تلاوت کرتا رہا، اور تیسرا وہ شخص ہے جو ایک لشکر میں تھا، دشمن سے ان کی مڈ بھیڑ ہوئی، تو وہ ہار گئے (جس کی وجہ سے بھاگنے لگے) لیکن وہ سینہ سپر رہا یہاں تک کہ وہ مارا جائے، یا اللہ اسے فتح دے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Zaid bin Zabyan who attributed it to Abu Dharr that: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "There are three whom Allah (SWT) loves: A man who comes to some people and asks (to be given something) for the sake of Allah and not for the sake of their relationship, but they do not give him, so a man stayed behind and gave it to him in secret, and no one knew of his giving except Allah (SWT) and the one to whom he gave it. People who travel all night until sleep becomes dearer to them than anything equated with it, so they lay down their heads (and slept), then a man among them got up and started praying to Me and beseeching Me, reciting My Verses. And a man who was on a campaign and met the enemy and they fled, but he went forward (pursuing them) until he was killed or victory was granted."