کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: اللہ تعا لیٰ کے نبی حضرت موسی کی نماز کا بیان اور اس حد یث کےبیان میں سلیمان تیمی کےشاگردوںکے اختلاف کاذ کر
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: Mentioning the prayer of Prophet Musa and the different reports from Sulaiman At-Taimi about it)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1631.
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس رات مجھے معراج کروائی گئی، میں ایک سرخ ٹیلے کے قریب موسیٰ ؑ کے پاس سے گزرا۔ وہ کھڑے اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے۔“
تشریح:
ایک اور روایت ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قبر سرخ ٹیلے کے قریب ہے۔ (صحیح البخاري، الجنائر، حدیث:۱۳۳۹، وصحیح مسلم، الفضائل، حدیث:۲۳۷۲) حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنی قبر میں نماز پڑھنا عالم برزخ کی چیز ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر منکشف کی گئی۔ اگر یہ روح کے علاوہ جسم کے ساتھ بھی ہو تو وہ جسم بھی برزخی ہی ہوگا، لہٰذا اس سے انبیاء علیہم السلام کی دنیوی زندگی ثابت نہیں ہوسکتی۔ برزخی زندگی کا انکار نہیں۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 6 / 261 :
أخرجه مسلم ( 7 / 102 ) و النسائي ( 1 / 242 ) و ابن حبان ( 49 - الإحسان ) و
أحمد ( 3 / 120 ) من طرق عن سليمان التيمي عن أنس قال : قال رسول الله صلى
الله عليه وسلم : ... فذكره . و تابعه ثابت البناني عن أنس به ، و الزيادة له .
أخرجه مسلم و النسائي و ابن حبان ( 50 ) و أحمد ( 3 / 148 و 248 ) و أبو نعيم
في " الحلية " ( 6 / 253 ) و ابن عساكر في " التاريخ " ( 17 / 197 / 2 ) من طرق
عن حماد بن سلمة عن ثابت البناني و سليمان التيمي عن أنس به . و خالفهم معاذ بن
خالد قال : أنبأنا حماد بن سلمة عن سليمان التيمي عن ثابت عن أنس به . أخرجه
النسائي و أفاد أنه خطأ من معاذ بن خالد فقال عقب الرواية السابقة : " هذا أولى
بالصواب عندنا من حديث معاذ بن خالد . و الله تعالى أعلم " . ثم أخرجه هو ، و
أحمد ( 5 / 59 و 362 و 365 ) من طرق أخرى عن سليمان عن أنس عن بعض أصحاب النبي
صلى الله عليه وسلم و في رواية : سمعت أنسا يقول : أخبرني بعض أصحاب النبي صلى
الله عليه وسلم به . قلت : فالظاهر أن أنسا تلقاه عن غيره من الصحابة ، فكان
تارة يذكره و يسنده ، و تارة يرسله و لا يذكره ، و لا يضر ذلك في صحة الحديث
لأن مراسيل الصحابة حجة ، كما هو معلوم .
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس رات مجھے معراج کروائی گئی، میں ایک سرخ ٹیلے کے قریب موسیٰ ؑ کے پاس سے گزرا۔ وہ کھڑے اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے۔“
حدیث حاشیہ:
ایک اور روایت ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قبر سرخ ٹیلے کے قریب ہے۔ (صحیح البخاري، الجنائر، حدیث:۱۳۳۹، وصحیح مسلم، الفضائل، حدیث:۲۳۷۲) حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنی قبر میں نماز پڑھنا عالم برزخ کی چیز ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر منکشف کی گئی۔ اگر یہ روح کے علاوہ جسم کے ساتھ بھی ہو تو وہ جسم بھی برزخی ہی ہوگا، لہٰذا اس سے انبیاء علیہم السلام کی دنیوی زندگی ثابت نہیں ہوسکتی۔ برزخی زندگی کا انکار نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حماد بن سلمہ سلیمان تیمی سے، سلیمان تیمی ثابت سے اور ثابت انس بن مالک ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس رات مجھے معراج ہوئی میں موسیٰ ؑ کے پاس سرخ ٹیلے کے پاس آیا، اور وہ کھڑے اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Anas bin Malik (RA) that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "On the night on which I was taken on the Night Journey (Al-Isra') I came to Musa, peace be upon him, at the red dune, and he was standing, praying in his grave."