موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ إِحْيَاءِ اللَّيْلِ)
حکم : صحیح
1638 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي وَبَقِيَّةُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ عَنْ أَبِيهِ وَكَانَ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ رَاقَبَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّيْلَةَ كُلَّهَا حَتَّى كَانَ مَعَ الْفَجْرِ فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ صَلَاتِهِ جَاءَهُ خَبَّابٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي لَقَدْ صَلَّيْتَ اللَّيْلَةَ صَلَاةً مَا رَأَيْتُكَ صَلَّيْتَ نَحْوَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجَلْ إِنَّهَا صَلَاةُ رَغَبٍ وَرَهَبٍ سَأَلْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا ثَلَاثَ خِصَالٍ فَأَعْطَانِي اثْنَتَيْنِ وَمَنَعَنِي وَاحِدَةً سَأَلْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُهْلِكَنَا بِمَا أَهْلَكَ بِهِ الْأُمَمَ قَبْلَنَا فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُظْهِرَ عَلَيْنَا عَدُوًّا مِنْ غَيْرِنَا فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُ رَبِّي أَنْ لَا يَلْبِسَنَا شِيَعًا فَمَنَعَنِيهَا
سنن نسائی:
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
باب: ساری رات جاگنے(عبادت کرنے)کا بیان
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1638. حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، یہ صحابی رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جنگ بدر میں شریک ہوئے تھے، انھوں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کو بغور دیکھا کہ آپ ساری رات نماز پڑھتے رہے، حتیٰ کہ فجر ہوگئی۔ جب رسول اللہ ﷺ نے اپنی نماز سے سلام پھیرا (فارغ ہوئے) تو خباب آپ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان! آج رات آپ نے اتنی نماز پڑھی ہے کہ میں نے آپ کو اتنی نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں، یہ رغبت اور رہبت (خوفِ الہٰی) والی نماز تھی۔ میں نے اس میں اپنے رب تعالیٰ سے تین چیزوں کا سوال کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے دو چیزیں دے دیں، ایک نہیں دی۔ میں نے اپنے رب عزوجل سے سوال کیا تھا کہ ہمیں ان عذابوں سے ہلاک نہ کرے جن کے ساتھ پہلی امتوں کو ہلاک کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے میری یہ بات مان لی۔ دوسرا سوال یہ تھا کہ ہم پر ہمارے کافر دشمنوں کو مکمل غلبہ نہ دے۔ اللہ تعالیٰ نے میری یہ بات بھی مان لی، پھر میں نے اپنے رب سے یہ سوال کیا کہ ہمیں گروہوں اور فرقوں میں نہ بانٹ دینا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ بات نہیں مانی۔“