کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: نماز بیٹھ کرکس طرح پڑھی جائے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: How should one who is sitting pray?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1661.
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے، فرماتی ہیں: میں نے نبی ﷺ کو چارزانو بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ اس حدیث کو ابوداود (حفری) (مشہور محدث نہیں) کے علاوہ کسی اور نے بیان کیا ہے۔ وہ اگرچہ ثقہ راوی ہے مگر میں سمجھتا ہوں، یہ حدیث خطا ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔
تشریح:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ نے مذکورہ حدیث کو ابوداود حفری کی غلطی قرار دیا ہے لیکن ثقہ راوی کو صرف گمان کی بنیاد پر خطا کار قرار نہیں دیا جاسکتا جیسا کہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے۔ یہ حدیث ان کے نزدیک صحیح ہے، نیز حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی امام نسائی کے کلام کو محل نظر سمجھا ہے اور اسے ابوداود حفری کی خطا نہیں کہا۔ غرض یہ حدیث صحیح ہے اور عذر پر محمول ہوگی جیسا کہ محقق کتاب نے بھی اس طرف اشارہ کیا ہے کہ اگر اسے صحیح سمجھا جائے تو یہ عذر پر محمول ہوگی۔ واللہ أعلم۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (اصل صفة صلاة النبی:۱؍۱۰۲ وذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي:۱۸؍۵۔۷) (2) کس طرح بیٹھ کر نماز پڑھی جائے؟ اس مسئلے میں اختلاف ہے، اگرچہ جواز میں کوئی اختلاف نہیں کہ جس طرح چاہے بیٹھ جائے مگر افضیلت کے بارے میں اختلاف ہے۔ امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام احمد رحمہ اللہ علیہم اور ایک قول کے مطابق امام شافعی رحمہ اللہ بھی چارزانو بیٹھ کر نماز پڑھنے کو افضل سمجھتے ہیں کیونکہ اس میں سہولت ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ کا دوسرا قول یہ ہے کہ جس طرح دو سجدوں کے درمیان بیٹھا جاتا ہے اسی طرح بیٹھا جائے کیونکہ نماز میں اس طرح بیٹھنا قطعاً صحیح ہے اور تواتر سے منقول ہے۔ بعض سے تورک بھی منقول ہے۔ مزید دیکھیے: (اصل صفة صلاة النبي للألباني:۱؍۱۰۷)
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے، فرماتی ہیں: میں نے نبی ﷺ کو چارزانو بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ اس حدیث کو ابوداود (حفری) (مشہور محدث نہیں) کے علاوہ کسی اور نے بیان کیا ہے۔ وہ اگرچہ ثقہ راوی ہے مگر میں سمجھتا ہوں، یہ حدیث خطا ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔
حدیث حاشیہ:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ نے مذکورہ حدیث کو ابوداود حفری کی غلطی قرار دیا ہے لیکن ثقہ راوی کو صرف گمان کی بنیاد پر خطا کار قرار نہیں دیا جاسکتا جیسا کہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے۔ یہ حدیث ان کے نزدیک صحیح ہے، نیز حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی امام نسائی کے کلام کو محل نظر سمجھا ہے اور اسے ابوداود حفری کی خطا نہیں کہا۔ غرض یہ حدیث صحیح ہے اور عذر پر محمول ہوگی جیسا کہ محقق کتاب نے بھی اس طرف اشارہ کیا ہے کہ اگر اسے صحیح سمجھا جائے تو یہ عذر پر محمول ہوگی۔ واللہ أعلم۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (اصل صفة صلاة النبی:۱؍۱۰۲ وذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي:۱۸؍۵۔۷) (2) کس طرح بیٹھ کر نماز پڑھی جائے؟ اس مسئلے میں اختلاف ہے، اگرچہ جواز میں کوئی اختلاف نہیں کہ جس طرح چاہے بیٹھ جائے مگر افضیلت کے بارے میں اختلاف ہے۔ امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام احمد رحمہ اللہ علیہم اور ایک قول کے مطابق امام شافعی رحمہ اللہ بھی چارزانو بیٹھ کر نماز پڑھنے کو افضل سمجھتے ہیں کیونکہ اس میں سہولت ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ کا دوسرا قول یہ ہے کہ جس طرح دو سجدوں کے درمیان بیٹھا جاتا ہے اسی طرح بیٹھا جائے کیونکہ نماز میں اس طرح بیٹھنا قطعاً صحیح ہے اور تواتر سے منقول ہے۔ بعض سے تورک بھی منقول ہے۔ مزید دیکھیے: (اصل صفة صلاة النبي للألباني:۱؍۱۰۷)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو پالتی مار کر بیٹھ کر نماز پڑھتے دیکھا۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ ابوداؤد حفری کے علاوہ کسی اور نے بھی یہ حدیث روایت کی ہے، اور ابوداؤد ثقہ ہیں اس کے باوجود میں اس حدیث کو غلط ہی سمجھتا ہوں، واللہ أعلم۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : علم حدیث کے قواعد کے مطابق اس کے صحیح ہونے میں کوئی چیز مانع نہیں، امام ابن خزیمہ نے بھی اسے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah said: "I saw the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) praying while sitting cross-legged."