کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: وتر نماز کا وقت
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: The time for witr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1682.
حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ جو شخص رات کو نفل نماز پڑھے تو وہ وتر آخر میں پڑھے کیونکہ رسول اللہ ﷺ اس کا حکم دیتے تھے۔
تشریح:
ان روایات سے معلوم ہوا کہ وتر عشاء کی نماز کے بعد طلوع فجر تک پڑھے جاسکتے ہیں، البتہ جسے تراویح وتہجد پڑھنی ہو تو وہ وتر کو اپنی نفل نماز کے آخر میں پڑھے، ابتدا یا درمیان میں نہ پڑھے۔ واللہ أعلم۔
حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ جو شخص رات کو نفل نماز پڑھے تو وہ وتر آخر میں پڑھے کیونکہ رسول اللہ ﷺ اس کا حکم دیتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ان روایات سے معلوم ہوا کہ وتر عشاء کی نماز کے بعد طلوع فجر تک پڑھے جاسکتے ہیں، البتہ جسے تراویح وتہجد پڑھنی ہو تو وہ وتر کو اپنی نفل نماز کے آخر میں پڑھے، ابتدا یا درمیان میں نہ پڑھے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ جو رات کو نماز پڑھے تو وہ اپنی آخری نماز وتر کو بنائے، اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ اسی کا حکم دیتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Umar said: "Whoever prays during the night, let him make the last of his prayers at night witr, because the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to enjoin that."