کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: سواری پروتر پڑھنا
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: Witr on one's mount)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1688.
سعید بن یسار کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ نے مجھ سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹ پر وتر پڑھتے تھے۔
تشریح:
ثابت ہوا کہ جنازے میں بھی قراءتِ فاتحہ ضروری ہے۔ سنت سے مراد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مقرر کردہ طریقہ ہے۔ یہاں سنت وجوب کے مقابلے میں نہیں جیسا کہ لفظ ”حق“ سے صاف ظاہر ہے۔ [لا صلاةَ لمن لم یقرأ بفاتحةِالكتابِ](صحیح البخاري، الأذان، حدیث: ۷۵۶، و صحیح مسلم، الصلاة، حدیث: ۳۹۴) کا عموم بھی قراءتِ فاتحہ کو واجب کرتا ہے۔ جمہور اہل علم اسی کے قائل ہیں۔ احناف بلاوجہ قراءت کے مخالف ہیں۔ اس حدیث کے جواب میں وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے سورۂ فاتحہ اور دوسری سورت قراءت کی نیت سے نہیں بلکہ دعا کی نیت سے پڑھی ہوں گی۔ مگر اس ”ہوں گی“ کی کوئی دلیل بھی تو ہونی چاہیے۔ آخر قراءتِ فاتحہ سے مانع کیا ہے؟ کیا جنازے کا دعا ہونا قراءت کی ضد ہے؟ عام نمازوں میں بھی قراءتِ فاتحہ ہوتی ہے، دعائیں بھی، یہ کون سا جمع بین النقیصین ہے؟
سعید بن یسار کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ نے مجھ سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹ پر وتر پڑھتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ثابت ہوا کہ جنازے میں بھی قراءتِ فاتحہ ضروری ہے۔ سنت سے مراد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مقرر کردہ طریقہ ہے۔ یہاں سنت وجوب کے مقابلے میں نہیں جیسا کہ لفظ ”حق“ سے صاف ظاہر ہے۔ [لا صلاةَ لمن لم یقرأ بفاتحةِالكتابِ](صحیح البخاري، الأذان، حدیث: ۷۵۶، و صحیح مسلم، الصلاة، حدیث: ۳۹۴) کا عموم بھی قراءتِ فاتحہ کو واجب کرتا ہے۔ جمہور اہل علم اسی کے قائل ہیں۔ احناف بلاوجہ قراءت کے مخالف ہیں۔ اس حدیث کے جواب میں وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے سورۂ فاتحہ اور دوسری سورت قراءت کی نیت سے نہیں بلکہ دعا کی نیت سے پڑھی ہوں گی۔ مگر اس ”ہوں گی“ کی کوئی دلیل بھی تو ہونی چاہیے۔ آخر قراءتِ فاتحہ سے مانع کیا ہے؟ کیا جنازے کا دعا ہونا قراءت کی ضد ہے؟ عام نمازوں میں بھی قراءتِ فاتحہ ہوتی ہے، دعائیں بھی، یہ کون سا جمع بین النقیصین ہے؟
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سعید بن یسار کہتے ہیں کہ ابن عمر ؓ نے مجھ سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹ پر وتر پڑھتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah said: 'Whoever follows a funeral and offers the funeral prayer then leaves, will have one Qirat reward. And whoever follows it and offers the funeral prayer then stays until the burial is completed will have two Qirat of reward, both of which are greater than Uhud."