کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: قراءت وتر کی روایت میں قتادہ کےشاگرد شعبہ پر اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: Mentioning the differences from Shu'bah from Qatadah about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1744.
حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھائی۔ (آپ کے پیچھے) ایک آدمی نے سورۂ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾ (ہلکی سی آواز کے ساتھ) پڑھی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”سورۂ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾ کس نے پڑھی؟ ایک آدمی نے کہا: میں نے۔ آپ نے فرمایا: ”مجھے معلوم ہورہا تھا کہ کوئی شخص مجھے اشتباہ میں ڈال رہا ہے۔“
تشریح:
جہری نماز میں اثنائے قراءت امام کے پیچھے فاتحہ کے سوا قراءت کرنا منع ہے۔ سری نماز میں زائد قراءت کی جا سکتی ہے مگر وہ کسی کو سنائی نہ دے ورنہ شور ہوسکتا ہے، نیز ایک آدمی کے اونچا پڑھنے سے امام یا ساتھیوں کو خلجان و اشتباہ ہوسکتا ہے اور دوسروں کو پریشان کرنا قطعاً جائز نہیں۔ قراءت کے علاوہ دیگر اوراد وتسبیحات بھی دوسروں کو سنائی نہیں دینی چاہییں، البتہ نمازی اکیلا ہو تو مناسب آواز سے پڑھ سکتا ہے۔ فرض ہوں یا نفل، نماز سری ہو یا جہری اور قراءت ہو یا تسبیحات واوراد۔ واللہ أعلم۔
الحکم التفصیلی:
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين.
والحديث أخرجه أبو داود الطيالسي في "مسنده " (404- ترتيبه) : حدثنا
شعبة... به.
وأخرجه مسلم (2/11) ، وأبو عوانة (2/132) ، والبخاري في "جزئه " (21) ،
والنسائي (1/146) ، وأحمد (4/426 و 441) من طرق عن شعبة... به.
وأخرجه البيهقي (2/162) من طريق المصنف.
ومن طريق أخرى عن أبي الوليد وعن أبي داود الطياليسيين.
ثم أخرجه مسلم وأبو عوانة، وأحمد (4/426 و 431) من طريق سعيد بن
أبي عروبة عن قتادة... به.
وأبو عوانة والبخاري في "جزئه " (56) ، والنسائي من طرق أخرى عن
قتادة... به.
وتابعه خالد الحَذأء عن زرارة بن أوفى... به.
أخرجه أحمد (4/433) .
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
1745
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
1743
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
1745
تمہید کتاب
تمہید باب
روایت نمبر1741 میں شعبہ کے شاگرد ابوداود طیالسی نے قتادہ کا استاد عزرہ بن عبدالرحمن بتایا ہے جبکہ روایت نمبر 1742 میں قتادہ کا استاد زرراہ بن اوفی ذکر کیا گیا ہے۔ تیسری روایت 1743 میں بھی زرراہہی کا ذکر ہے ۔ ایک اور فرق ہے کہ پہلی روایت میں سعید بن عبدالرحمن کا واسطہ ذکر ہے جبکہ آخری دو روایات میں یہ واسطہ نہیں ہے۔
حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھائی۔ (آپ کے پیچھے) ایک آدمی نے سورۂ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾ (ہلکی سی آواز کے ساتھ) پڑھی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”سورۂ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾ کس نے پڑھی؟ ایک آدمی نے کہا: میں نے۔ آپ نے فرمایا: ”مجھے معلوم ہورہا تھا کہ کوئی شخص مجھے اشتباہ میں ڈال رہا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
جہری نماز میں اثنائے قراءت امام کے پیچھے فاتحہ کے سوا قراءت کرنا منع ہے۔ سری نماز میں زائد قراءت کی جا سکتی ہے مگر وہ کسی کو سنائی نہ دے ورنہ شور ہوسکتا ہے، نیز ایک آدمی کے اونچا پڑھنے سے امام یا ساتھیوں کو خلجان و اشتباہ ہوسکتا ہے اور دوسروں کو پریشان کرنا قطعاً جائز نہیں۔ قراءت کے علاوہ دیگر اوراد وتسبیحات بھی دوسروں کو سنائی نہیں دینی چاہییں، البتہ نمازی اکیلا ہو تو مناسب آواز سے پڑھ سکتا ہے۔ فرض ہوں یا نفل، نماز سری ہو یا جہری اور قراءت ہو یا تسبیحات واوراد۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمران بن حصین ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھی، تو ایک شخص نے سورۃ «سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» پڑھی، تو جب آپ نماز پڑھ چکے تو آپ نے پوچھا: ”«سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» کس نے پڑھی ہے؟“ تو ایک شخص نے عرض کیا: میں نے، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے ایسا لگا کہ تم میں سے کسی نے مجھے خلجان میں ڈال دیا ہے۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ دونوں الگ الگ حدیثیں ہیں گو دونوں کی سند ایک ہے، اس طرح کی مخالفت ضرر رساں نہیں۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Muhammad bin Al-Muthanna informed us, he said: "Yahya bin Sa'eed narrated to us from Shu'bah, from Qatadah, from Zurarah, from Imran bin Husain, who said The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) prayed Zuhr, and a man recited 'Glorify the Name of your Lord, the Most High.' When he finished praying, he said: 'Who recited: 'Glorify the Name of Your Lord, the Most High?' A man said: 'I did.' He said: 'I knew that someone was competing with me in it.'"