کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: فجر کی دورکعت( سنت )کا (مسنون )وقت اور اس روایت میں نافع سے اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: The time for the two rak'ahs of Fajr, and mentioning the differences reported from Nafi')
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1766.
حضرت حفصہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صبح کی اذان اور اقامت کے درمیان دو ہلکی رکعتیں پڑھتے تھے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمارے نزدیک یہ دونوں روایتیں غلط ہیں۔ واللہ أعلم۔
تشریح:
دونوں روایتوں سے مراد روایت ۱۷۶۶ اور ۱۷۶۷ ہیں۔ پہلی روایت میں غلطی یہ ہے کہ نافع اور حفصہ رضی اللہ عنہما کے درمیان صفیہ کی بجائے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کا واسطہ چاہیے جیسا کہ روایت نمبر ۱۷۶۷ اور ما بعد روایات میں ہے، یعنی نافع کے شاگردان میں سے صرف عبدالحمید بن جعفر، نافع عن صفیة عن حفصة کے طریق سے روایت کرتا ہے۔ باقی تمام تلامذہ، جن کی تعداد تقریباً نو ہے، یہ سب نافع اور حفصہ رضی اللہ عنہما کے درمیان ابن عمر رضی اللہ عنہما کا واسطہ ذکر کرتے ہیں، ہاں عن صفیۃ عن حفصۃ کے بیان میں حضرت سالم بن عبداللہ نافع کی متابعت کرتے ہیں۔ واللہ أعلم۔(ذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي:۱۸؍۱۵۴) اور دوسری روایت:۱۷۶۷ میں غلطی یہ ہے کہ اس میں اوزاعی کے شاگرد شعیب کے بجائے یحییٰ (بن حمزہ) درست ہیں جیسا کہ آئندہ روایت میں مذکور ہے۔ واللہ أعلم۔ تاہم جہاں تک مسئلے کا تعلق ہے، وہ صحیح ہے۔
حضرت حفصہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صبح کی اذان اور اقامت کے درمیان دو ہلکی رکعتیں پڑھتے تھے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمارے نزدیک یہ دونوں روایتیں غلط ہیں۔ واللہ أعلم۔
حدیث حاشیہ:
دونوں روایتوں سے مراد روایت ۱۷۶۶ اور ۱۷۶۷ ہیں۔ پہلی روایت میں غلطی یہ ہے کہ نافع اور حفصہ رضی اللہ عنہما کے درمیان صفیہ کی بجائے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کا واسطہ چاہیے جیسا کہ روایت نمبر ۱۷۶۷ اور ما بعد روایات میں ہے، یعنی نافع کے شاگردان میں سے صرف عبدالحمید بن جعفر، نافع عن صفیة عن حفصة کے طریق سے روایت کرتا ہے۔ باقی تمام تلامذہ، جن کی تعداد تقریباً نو ہے، یہ سب نافع اور حفصہ رضی اللہ عنہما کے درمیان ابن عمر رضی اللہ عنہما کا واسطہ ذکر کرتے ہیں، ہاں عن صفیۃ عن حفصۃ کے بیان میں حضرت سالم بن عبداللہ نافع کی متابعت کرتے ہیں۔ واللہ أعلم۔(ذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي:۱۸؍۱۵۴) اور دوسری روایت:۱۷۶۷ میں غلطی یہ ہے کہ اس میں اوزاعی کے شاگرد شعیب کے بجائے یحییٰ (بن حمزہ) درست ہیں جیسا کہ آئندہ روایت میں مذکور ہے۔ واللہ أعلم۔ تاہم جہاں تک مسئلے کا تعلق ہے، وہ صحیح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ مجھ سے ام المؤمنین حفصہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نماز فجر کی اذان اور اقامت کے درمیان ہلکی ہلکی دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: دونوں حدیثیں ہمارے نزدیک غلط ہیں۔۱؎ واللہ أعلم۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : پہلی روایت «نافع عن صفیة عن حفصه» کے طریق سے مروی ہے، صحیح «عن نافع عن ابن عمر عن حفصه» ہے، اور دوسری روایت کی سند میں «انبأنا شعیب قال حدثنا الأوزاعي» ہے، صحیح «انبأنا یحییٰ قال حدثنا الأوزاعي» ہے، یہ بات اس صورت میں ہے جب ترجمۃ الباب میں «علی» کو «فی» کے معنیٰ میں لیا جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn 'Umar said: "Hafsah told me that The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to pray two brief rak'ahs between the call (the Adhan) and the Iqamah for Fajr prayer."