تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد یہ ہے کہ یہ حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہما سے درست نہیں بلکہ یہ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے چونکہ اس کی سند میں حبیب بن ابی ثابت مدلس ہیں اور مذکورہ روایت عن سے بیان کرتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ قوی اندیشہ ہے کہ سند میں کوئی گڑ بڑ ہوئی ہے۔ یا اس سند کے ساتھ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے یہ حدیث نہیں آتی، کوئی اور آتی ہے۔ (دونوں توجیہات کے فرق کو غور سے سمجھا جائے۔)