کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: جو شخص رات کواپنی مقررہ نفل نماز تہجد سےسویا رہا تو وہ کب اس کی ادائیگی کرے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: When should a person who slept and missed reciting his nightly portion of Qur'an make it up)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1790.
حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص رات کو اپنی مقرر شدہ مکمل یا کچھ نماز سے سویا رہا (نہ پڑھ سکا) پھر وہ اسے فجر کی نماز (طلوع شمس) ہے نماز ظہر تک پڑھ لے تو اس کا ثواب یوں لکھا جائے گا گویا اس نے رات کو پڑھی۔“
تشریح:
البتہ دو چیزیں ملحوظ رکھے۔ وقت نفل نماز کے لیے مکروہ نہ ہو اور طاق کی بجائے ایک رکعت زائد کر کے جفت پڑھے۔ یہ تب ہے جب رات کے نوافل کی ادائیگی کرنی ہو، لیکن اگر صرف وتر کی ادائیگی ہی مقصود ہے تو طاق وتر پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ واللہ أعلم۔
حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص رات کو اپنی مقرر شدہ مکمل یا کچھ نماز سے سویا رہا (نہ پڑھ سکا) پھر وہ اسے فجر کی نماز (طلوع شمس) ہے نماز ظہر تک پڑھ لے تو اس کا ثواب یوں لکھا جائے گا گویا اس نے رات کو پڑھی۔“
حدیث حاشیہ:
البتہ دو چیزیں ملحوظ رکھے۔ وقت نفل نماز کے لیے مکروہ نہ ہو اور طاق کی بجائے ایک رکعت زائد کر کے جفت پڑھے۔ یہ تب ہے جب رات کے نوافل کی ادائیگی کرنی ہو، لیکن اگر صرف وتر کی ادائیگی ہی مقصود ہے تو طاق وتر پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو کوئی رات کو اپنے وظیفہ سے، یا اس کی کسی چیز سے سو جائے، پھر وہ اسے فجر سے لے کر ظہر تک کے درمیان پڑھ لے، تو اس کے لیے یہی لکھا جائے گا کہ گویا اس نے اسے رات ہی میں پڑھا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abdur-Rahman bin Abdul-Qari said: "I heard Umar bin Al-Khattab say: 'The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: Whoever sleeps and misses his portion (of Qur'an) or part of it, and then reads it between Fajr and Zuhr prayers, it will be recorded for him as if he had read it at night.'" (Sahih