قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابٌ مَتَى يَقْضِي مَنْ نَامَ عَنْ حِزْبِهِ مِنْ اللَّيْلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1791 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ نَامَ عَنْ حِزْبِهِ أَوْ قَالَ جُزْئِهِ مِنْ اللَّيْلِ فَقَرَأَهُ فِيمَا بَيْنَ صَلَاةِ الصُّبْحِ إِلَى صَلَاةِ الظُّهْرِ فَكَأَنَّمَا قَرَأَهُ مِنْ اللَّيْلِ

سنن نسائی:

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: جو شخص رات کواپنی مقررہ نفل نماز تہجد سےسویا رہا تو وہ کب اس کی ادائیگی کرے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1791.   حضرت عمر بن خطاب ؓ فرماتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص رات کو اپنی معمول کی مکمل یا کچھ نفل نماز سے سویا رہا، پھر اس نے اسے صبح کی نماز (کا وقت ختم ہونے اور مکروہ وقت گزرنے کے بعد) سے ظہر کی نماز تک پڑھ لیا تو یوں سمجھو، اس نے رات ہی کو پڑھی۔“