Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: Not Performing Wudu’ From That Which Has Been Altered By Fire)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
183.
حضرت ام سلمہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ (کبھی کبھی) صبح کے وقت احتلام نہیں بلکہ جماع سے جنبی ہوتے تھے، پھر (اسی طرح) روزہ رکھ لیتے تھے۔ اور اس حدیث کے ساتھ انھوں نے ہمیں یہ حدیث بھی بیان کی کہ ایک دفعہ انھوں نے نبی ﷺ کو پہلو کا بھنا ہوا گوشت پیش کیا، آپ نے اس میں سے کچھ کھایا، پھر نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور وضو نہیں فرمایا۔
تشریح:
(1) احتلام یا جماع کی بنا پر جنابت کسی بھی وقت ہوسکتی ہے، اس لیے شریعت نے گنجائش رکھی ہے کہ اگر کسی کو یہ صورت حال پیش آگئی اور وہ روزہ رکھنا چاہتا ہے، غسل کا وقت نہیں، اگر غسل کرتا ہے تو سحری رہ جائے گی تو اسے اجازت ہے کہ اسی طرح روزہ رکھ لے اور بعد میں نماز سے پہلے نہالے۔ اگر روزے کے دوران میں بھی کسی کو احتلام ہو جائے تو روزے کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ (2) [لم یمس ماء] ظاہر معنی بھی مراد ہوسکتا ہے۔ گویا کلی بھی نہیں کہ کیونکہ کلی فرض نہیں اور ممکن ہے کہ یہ کنایہ ہو وضو نہ کرنے سے، یہی بات واضح ہے۔
حضرت ام سلمہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ (کبھی کبھی) صبح کے وقت احتلام نہیں بلکہ جماع سے جنبی ہوتے تھے، پھر (اسی طرح) روزہ رکھ لیتے تھے۔ اور اس حدیث کے ساتھ انھوں نے ہمیں یہ حدیث بھی بیان کی کہ ایک دفعہ انھوں نے نبی ﷺ کو پہلو کا بھنا ہوا گوشت پیش کیا، آپ نے اس میں سے کچھ کھایا، پھر نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور وضو نہیں فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
(1) احتلام یا جماع کی بنا پر جنابت کسی بھی وقت ہوسکتی ہے، اس لیے شریعت نے گنجائش رکھی ہے کہ اگر کسی کو یہ صورت حال پیش آگئی اور وہ روزہ رکھنا چاہتا ہے، غسل کا وقت نہیں، اگر غسل کرتا ہے تو سحری رہ جائے گی تو اسے اجازت ہے کہ اسی طرح روزہ رکھ لے اور بعد میں نماز سے پہلے نہالے۔ اگر روزے کے دوران میں بھی کسی کو احتلام ہو جائے تو روزے کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ (2) [لم یمس ماء] ظاہر معنی بھی مراد ہوسکتا ہے۔ گویا کلی بھی نہیں کہ کیونکہ کلی فرض نہیں اور ممکن ہے کہ یہ کنایہ ہو وضو نہ کرنے سے، یہی بات واضح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سلیمان بن یسار کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین ام سلمہ ؓ کے پاس گیا، تو انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ احتلام سے نہیں (بلکہ جماع سے) صبح کرتے، پھر روزہ رکھتے، (محمد بن یوسف کہتے ہیں: ) اور ہم سے سلیمان بن یسار نے اس حدیث کے ساتھ (یہ بھی) بیان کیا کہ ام سلمہ ؓ نے ان سے بیان کیا کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں بھنا ہوا پہلو (گوشت کا ٹکڑا) پیش کیا، تو آپ ﷺ نے اس میں سے کھایا، پھر نماز کے لیے کھڑے ہوئے اور وضو نہیں کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Sulaiman bin Yasar said: “I entered upon Umm Salamah and she told me that the Messenger of Allah (ﷺ) used to wake up in a state of Janabah without having had a wet dream, then he would fast.” And she told him that she brought the Prophet (ﷺ) some grilled ribs and he ate from that, then he got up and prayed, and did not perform Wudu’. (Sahih)