قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبی صلی اللہ علیہ وسلم

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَوْتِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1831 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ آخِرُ نَظْرَةٍ نَظَرْتُهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَشْفُ السِّتَارَةِ وَالنَّاسُ صُفُوفٌ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَرَادَ أَبُو بَكْرٍ أَنْ يَرْتَدَّ فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنْ امْكُثُوا وَأَلْقَى السِّجْفَ وَتُوُفِّيَ مِنْ آخِرِ ذَلِكَ الْيَوْمِ وَذَلِكَ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: پیر کےدن کی موت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1831.   حضرت انس ؓ (خادم خاص) بیان کرتے ہیں کہ آخری نگاہ جو میں نے رسول اللہ ﷺ پر ڈالی، یوں تھی کہ رسول اللہ ﷺ نے (دروازے کا) پردہ ہٹایا جبکہ لوگ (صبح کی نماز میں) حضرت ابوبکر ؓ کے پیچھے صفوں میں کھڑے تھے۔ حضرت ابوبکر نے پیچھے ہٹنے کا ارادہ کیا (کہ شاید آپ تشریف لانا چاہتے ہیں) تو آپ نے سب کو اشارہ کیا کہ اپنی اپنی جگہ نماز پڑھتے رہو (کیونکہ سب آپ کی طرف دیکھنے لگے تھے) اور آپ نے پردہ گرا دیا اور پھر آپ اسی دن کے آخری میں فوت ہوگئے۔ یہ پیر کے دن کی بات ہے۔