کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: عورت خواب میں وہی کچھ دیکھے جو مرد دیکھتا ہے تو اس پر غسل واجب ہے
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: The Ghusl Of A Woman Who Sees Something In Her Dream Like A Man Sees)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
197.
حضرت ام سلمہ ؓ سے منقول ہے کہ ایک عورت نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ حق بات سے نہیں شرماتا، کیا عورت پر غسل واجب ہے جب اسے احتلام ہو جائے؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، جب وہ پانی (منی) دیکھے۔‘‘ حضرت ام سلمہ ؓ ہنسنے لگیں اور کہنے لگیں: کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تو کس وجہ سے بچہ عورت کےمشابہ ہوتا ہے۔؟‘‘
تشریح:
(1) ان روایات میں امام زہری اور ہشام بن عروہ کے مابین اختلاف ہے کہ یہ مکالمہ حضرت عائشہ کا ہے یا ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا؟ امام ابوداود رحمہ اللہ کے نزدیک زہری کی روایت راجح ہے، یعنی یہ مکالمہ حضرت عائشہ اور ام سلیم رضی اللہ عنہا کے مابین ہوا انھوں نے اس کے شواہد بھی ذکر کیے ہیں۔ مگر قاضی عیاض کی تحقیق کے مطابق یہ مکالمہ ام سلمہ اور ام سلیم رضی اللہ عنہا کے درمیان ہوا، اس طرح ہشام بن عروہ کی روایت راجح ہوگی اور امام بخاری رحمہ اللہ کا میلان بھی اسی طرف ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، العلم، حدیث: ۱۳۰) تاہم علامہ نووی رحمہ اللہ نے دونوں روایتوں کے مابین یوں تطبیق دی ہے کہ عین ممکن ہے کہ ام سلمہ اور عائشہ رضی اللہ عنہا دونوں ہی اس موقع پر موجود ہوں اور دونوں نے تعجب کا اظہار کیا ہو۔ واللہ أعلم۔(شرح مسلم للنووي: ۲۸۶/۳، تحت حدیث: ۳۳۱، وعون المعبود: ۴۰۳/۱، ۴۰۴ تحت حدیث: ۲۳۷) (2) ام سلیم کا یہ جملہ جو انھوں نے اپنے سوال سے پہلے کہا کہ ’’اللہ تعالیٰ حق سے نہیں شرماتا۔‘‘ ان کے کمال حسن ادب پر دلیل ہے، یعنی جو بات عرفاً زبان پر نہیں لائی جاتی اور مجھے اس کی شرعاً ضرورت ہے، وہ بتائی جائے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ انصار کی عورتیں کتنی اچھی ہیں کہ دین کی سمجھ بوجھ حاصل کرنے میں حیا انھیں آڑے نہیں آتی۔ (صحیح البخاري، قبل حدیث: ۱۳۰)
حضرت ام سلمہ ؓ سے منقول ہے کہ ایک عورت نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ حق بات سے نہیں شرماتا، کیا عورت پر غسل واجب ہے جب اسے احتلام ہو جائے؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، جب وہ پانی (منی) دیکھے۔‘‘ حضرت ام سلمہ ؓ ہنسنے لگیں اور کہنے لگیں: کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تو کس وجہ سے بچہ عورت کےمشابہ ہوتا ہے۔؟‘‘
حدیث حاشیہ:
(1) ان روایات میں امام زہری اور ہشام بن عروہ کے مابین اختلاف ہے کہ یہ مکالمہ حضرت عائشہ کا ہے یا ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا؟ امام ابوداود رحمہ اللہ کے نزدیک زہری کی روایت راجح ہے، یعنی یہ مکالمہ حضرت عائشہ اور ام سلیم رضی اللہ عنہا کے مابین ہوا انھوں نے اس کے شواہد بھی ذکر کیے ہیں۔ مگر قاضی عیاض کی تحقیق کے مطابق یہ مکالمہ ام سلمہ اور ام سلیم رضی اللہ عنہا کے درمیان ہوا، اس طرح ہشام بن عروہ کی روایت راجح ہوگی اور امام بخاری رحمہ اللہ کا میلان بھی اسی طرف ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، العلم، حدیث: ۱۳۰) تاہم علامہ نووی رحمہ اللہ نے دونوں روایتوں کے مابین یوں تطبیق دی ہے کہ عین ممکن ہے کہ ام سلمہ اور عائشہ رضی اللہ عنہا دونوں ہی اس موقع پر موجود ہوں اور دونوں نے تعجب کا اظہار کیا ہو۔ واللہ أعلم۔(شرح مسلم للنووي: ۲۸۶/۳، تحت حدیث: ۳۳۱، وعون المعبود: ۴۰۳/۱، ۴۰۴ تحت حدیث: ۲۳۷) (2) ام سلیم کا یہ جملہ جو انھوں نے اپنے سوال سے پہلے کہا کہ ’’اللہ تعالیٰ حق سے نہیں شرماتا۔‘‘ ان کے کمال حسن ادب پر دلیل ہے، یعنی جو بات عرفاً زبان پر نہیں لائی جاتی اور مجھے اس کی شرعاً ضرورت ہے، وہ بتائی جائے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ انصار کی عورتیں کتنی اچھی ہیں کہ دین کی سمجھ بوجھ حاصل کرنے میں حیا انھیں آڑے نہیں آتی۔ (صحیح البخاري، قبل حدیث: ۱۳۰)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ حق بات (بیان کرنے) سے نہیں شرماتا ہے (اسی لیے میں ایک مسئلہ دریافت کرنا چاہتی ہوں) ، عورت کو احتلام ہو جائے تو کیا اس پر غسل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں، جب منی دیکھ لے“ ، ام المؤمنین ام سلمہ ؓ (یہ سن کر) ہنس پڑیں، اور کہنے لگیں: کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پھر لڑکا کس چیز کی وجہ سے اس کے مشابہ (ہم شکل) ہوتا ہے۔؟ “
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Umm Salamah that a woman said: “O Messenger of Allah, Allah is not shy to tell the truth. Does a woman have to perform Ghusl if she has a wet dream?” He said: “Yes, if she sees water.” Umm Salamah laughed and said: “Do women really have wet dreams?” The Messenger of Allah (ﷺ) said: “How else would her child resemble her?” (Sahih)