قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ الِاسْتِغْفَارِ لِلْمُشْرِكِينَ)

حکم : حسن

ترجمة الباب:

2036 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَقَ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا يَسْتَغْفِرُ لِأَبَوَيْهِ وَهُمَا مُشْرِكَانِ، فَقُلْتُ: أَتَسْتَغْفِرُ لَهُمَا وَهُمَا مُشْرِكَانِ؟ فَقَالَ: أَوَ لَمْ يَسْتَغْفِرْ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ؟ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَنَزَلَتْ: {وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلَّا عَنْ مَوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ} [التوبة: 114]

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: مشرکین کے لیے استغفارکی ممانعت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2036.   حضرت علی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو سنا جو اپنے مشرک والدین کے لیے استغفار کر رہا تھا تو میں نے کہا: کیا تو ان کے لیے استغفار کرتا ہے، حالانکہ وہ مشرک تھے؟ اس نے کہا: کیا حضرت ابراہیم ؑ نے اپنے والد کے لیے استغفار نہیں کی تھی؟ میں نبی ﷺ کے پاس آیا اور یہ بات آپ سے ذکر کی تو یہ آیت اتری: ﴿وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلَّا عَنْ مَوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ﴾ ”ابراہیم (ؑ) کا اپنے والد کے لیے استغفار کرنا اس وعدے کی بنا پر تھا جو انھوں نے اس سے کیا تھا۔“