باب: اس روایت میں زہری کے شاگردوں کے اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning Different Reports From Az-Zuhri Concerning That)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2100.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جب رمضان المبارک آتا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین زنجیر بند کر دیے جاتے ہیں۔“
تشریح:
”رحمت کے دروازے“ لفظ رحمت سے اس تاویل کی گنجائش نکلتی ہے کہ جنت کے دروازوں سے مراد نیکی کے کام ہیں، اگرچہ اس لفظ سے حقیقی دروازوں کی نفی بھی نہیں ہوتی نہ کرنے کی ضرورت ہی ہے۔ ممکن ہے دونوں معانی مراد ہوں۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 3 / 292 :
أخرجه مسلم ( 3 / 121 ) و النسائي ( 1 / 298 و 299 ) و أحمد ( 2 / 257 و 378 )
من طريق أبي سهيل عن أبيه عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله
عليه وسلم قال : فذكره ، إلا أن النسائي قال : " دخل " مكان " جاء " . لكن في
رواية أخرى عنده من طريق ابن أبي أنس مولى التيميين أن أباه حدثه أنه سمع أبا
هريرة يقول : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : فذكره بلفظ : " إذا جاء رمضان
فتحت أبواب الرحمة و غلقت أبواب جهنم و سلسلت الشياطين " . و من هذا الوجه
أخرجه البخاري ( 1 / 474 و 2 / 321 ) و أحمد ( 2 / 281 و 401 ) و قال هو
و البخاري : " دخل " بدل " جاء " . و قال مسلم " إذا كان ... " و قال البخاري :
" أبواب السماء " مكان " أبواب الجنة " . و كذلك رواه الدارمي ( 2 / 26 )
و لكنه قال : " إذا جاء ... و صفدت الشياطين " .
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2101
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2099
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2102
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جب رمضان المبارک آتا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین زنجیر بند کر دیے جاتے ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
”رحمت کے دروازے“ لفظ رحمت سے اس تاویل کی گنجائش نکلتی ہے کہ جنت کے دروازوں سے مراد نیکی کے کام ہیں، اگرچہ اس لفظ سے حقیقی دروازوں کی نفی بھی نہیں ہوتی نہ کرنے کی ضرورت ہی ہے۔ ممکن ہے دونوں معانی مراد ہوں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب رمضان آتا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، اور شیاطین جکڑ دئیے جاتے ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘When it is Ramadan, the gates of Paradise are opened, the gates of Hell are closed, and the devils are Chained up.” It was narrated by Ibn Ishaq from Az-Zuhri. (Sahih)