قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى مَعْمَرٍ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2104 .   أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُرَغِّبُ فِي قِيَامِ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ عَزِيمَةٍ وَقَالَ إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ الْجَحِيمِ وَسُلْسِلَتْ فِيهِ الشَّيَاطِينُ أَرْسَلَهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس روایت میں معمر کے شاگردوں کے اختلاف کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2104.   حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ قیام رمضان (تراویح) کی ترغیب دیتے تھے لیکن ضروریق رار نہ دیتے تھے، نیز آپﷺ نے فرمایا: ’’جب رمضان المبارک آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، بھڑکتی آگ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں۔‘‘ (معمر کے شاگرد) ابن مبارک نے اس روایت کو مرسل (منقطع) بیان کیا ہے۔ (یعنی ابو سلمہ کا واسطہ ذکر نہیں کیا۔)