باب: رمضان المبارک کے چاند کے لیے ایک آدمی کی گواہی کے قبول ہونے کا بیان اور سماک کی حدیث میں سفیان کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Accepting The Testimony Of One Man Concerning The Crescent Moon Of Ramadan)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2113.
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک اعرابی نبیﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں نے آج رات چاند دیکھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تو گواہی دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد(ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”اے بلال! لوگوں میں اعلان کر دو کل روزہ رکھیں۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت : ووافقه الذهبي وفيه نظر فان سماكأ مضطرب الحديث وقد اختلفوا عليه في هذا فتارة رواه موصولا وتارة مرسلا وهو الذي رجحه جماعة من مخرجيه فقال الترمذي : ( حديث إبن عباس فيه إختلاف وروى سفيان الثوري وغيره عن سماك عن عكرمة عن النبي صلى الله عليه وسلم مرسلا وأكثر أصحاب سماك رووا عن سماك عن عكرمة عن النبي مرسلا ) .
قلت : وقد رواه الفضل بن موسى عن سفيان به موصولا بذكر إبن عباس . أخرجه النسائي والدارقطني والحاكم لكن خالفه جماعة منهم عبد الله بن المبارك فرووه عن سفيان مرسلا كما ذكر الترمذي وقال النسائي فيما نقله الزيلعى ( 2 / 443 ) : ( وهذا أولى بالصواب لان سماكا كان يلقن فيتلقن وابن المبارك أثبت
في سفيان من الفضل ) . ونحوه في ( مختصر السنن ) للمنذري ( 3 / 228 ) . ولم أجد قول النسائي هذا في ( سننه الصغرى ) المطبوعة ( فلعله في ( السنن الكبرى ) له .
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2114
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2112
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2115
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک اعرابی نبیﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں نے آج رات چاند دیکھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تو گواہی دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد(ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”اے بلال! لوگوں میں اعلان کر دو کل روزہ رکھیں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نے نبی اکرم ﷺ کے پاس آ کر کہا: میں نے آج رات چاند دیکھا ہے، آپ نے پوچھا: ”کیا تم شہادت دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور محمد اس کے بندے اور رسول ہیں؟“ اس نے کہا: ہاں، تو آپ نے فرمایا: ”بلال! لوگوں میں اعلان کر دو کہ کل سے روزے رکھیں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "A Bedouin come to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) and said; 'I have sighted the crescent tonight.' He said: 'Do you bear witness that there is none worthy of worship except Allah, and that Messenger?' He said: 'Yes.' He said: 'O Bilal, announce to the people that they should fast tomorrow. "'