کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: حیض کا بیان
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mentioning The Period)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
212.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: تحقیق مجھے استحاضہ (بے قاعدہ خون کثرت سے آتا) ہے، میں کبھی خون سے پاک نہیں ہوتی تو کیا میں نماز چھوڑے رکھوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے، یہ حیض نہیں۔ جب تمھیں حیض کا خون آئے تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض کا خون بند ہو جائے تو نہا دھو کر نماز شروع کر دو۔‘‘
تشریح:
اس سے پہلی تین روایات میں [قرء] حیض کے معنی میں آیا ہے۔ اور یہی امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصود ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ [قرء] سے طہر مراد لیا ہے۔ لغت کے لحاظ سے یہ لفظ دونوں معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ موقع محل کی مناسبت سے دونوں میں سے کوئی معنیٰ مراد لیا جا سکتا ہے۔ محققین کا یہی موقف ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: ومحمد هذا حسن الحديث عندنا، فإذا لم يكن قد أخطأ فيه، أو لم
يكن للحديث علة أخرى، فأنا أرى أن الحديث أقل أحواله أن يكون حسناً، فينقل
حينئذ من هنا إلى الكتاب الآخر، غير أن تصريح الحافظ بأن إسناده واه قد يشعر
بأن فيه علة أخرى. والله أعلم (1)
وأخرج الدارقطني (ص 196) من طريق عبد الأعلى أنه سمع محمد ابن
الحنفية يقول:
إن رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رأى رجلاً يصلي إلى رجل، فأمره أن يعيد الصلاة، قال:
يا رسول الله! قد أتمصتُ الصلاة؟ فقال:
" إنك صليت وأنت تنظر إليه مستقبله ".
وعبد الأعلى هو ابن عامر الثعلبي، ثم هو مرسل؛ لكن وصله البزار من طريقه
بذكرعلي رضي الله عنه فيه؛ كما في "المجمع
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: تحقیق مجھے استحاضہ (بے قاعدہ خون کثرت سے آتا) ہے، میں کبھی خون سے پاک نہیں ہوتی تو کیا میں نماز چھوڑے رکھوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے، یہ حیض نہیں۔ جب تمھیں حیض کا خون آئے تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض کا خون بند ہو جائے تو نہا دھو کر نماز شروع کر دو۔‘‘
حدیث حاشیہ:
اس سے پہلی تین روایات میں [قرء] حیض کے معنی میں آیا ہے۔ اور یہی امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصود ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ [قرء] سے طہر مراد لیا ہے۔ لغت کے لحاظ سے یہ لفظ دونوں معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ موقع محل کی مناسبت سے دونوں میں سے کوئی معنیٰ مراد لیا جا سکتا ہے۔ محققین کا یہی موقف ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں، اور عرض کیا کہ میں ایک ایسی عورت ہوں جسے استحاضہ کا خون آتا رہتا ہے، تو میں پاک نہیں رہ پاتی ہوں، کیا نماز چھوڑ دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں، یہ تو رگ (کا خون) ہے حیض کا خون نہیں، تو جب حیض کا خون آئے تو نماز چھوڑ دو، اور جب بند ہو جائے تو اپنے (جسم اور کپڑے سے) خون دھو لو، اور (غسل کر کے) نماز پڑھو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: Fatimah bint Abi Hubaish came to the Messenger of Allah (ﷺ) and said: “I am a woman who suffers from Istihadah (non menstrual vaginal bleeding) and I never become pure. Should I stop praying?” He said: “No, that is a vein, it is not menstruation. When your period comes, stop praying, and when it goes, wash the blood from yourself and pray.” (Sahih)