باب: اس روایت میں محمد بن ابراہیم کے شاگردوں کا اختلاف(کہ بعض نے اسے حضرت ام سلمہ کی طرف منسوب کیا ہے اور بعض نے حضرت عائشہؓ کی طرف)
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: The Different Report from Muhammad Bin Ibrahim about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2178.
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ ہم ازواجِ مطہرات میں سے کسی ایک کو رمضان المبارک کے کچھ روزے (حیض کی بنا پر) چھوڑنے پڑتے تھے، وہ ان کی قضا نہیں دے سکتی تھی حتیٰ کہ ماہ شعبان آجاتا۔ رسول اللہ ﷺ کسی مہینے میں اتنے روزے نہ رکھتے تھے جتنے شعبان میں رکھتے تھے، صرف چند دن چھوڑ کر باقی روزے رکھتے تھے بلکہ (یہی کہہ لیجئے کہ) سارا مہینہ ہی روزے رکھتے تھے۔
تشریح:
”قضا نہیں دے سکتی تھی۔“ اس خطرے کی بنا پر کہ ایسا نہ ہو رسول اللہﷺ کو ہماری ضرورت محسوس ہو اور ہم روزے سے ہوں کیونکہ آپ ہر روز عصر کے بعد یا کسی اور وقت میں سب ازواج مطہراتؓ کے گھروں میں جاتے تھے۔ باری کا تعلق تو صرف رات کی حد تک تھا دن کو آپ کسی گھر میں بھی جا سکتے تھے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2179
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2177
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2180
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ ہم ازواجِ مطہرات میں سے کسی ایک کو رمضان المبارک کے کچھ روزے (حیض کی بنا پر) چھوڑنے پڑتے تھے، وہ ان کی قضا نہیں دے سکتی تھی حتیٰ کہ ماہ شعبان آجاتا۔ رسول اللہ ﷺ کسی مہینے میں اتنے روزے نہ رکھتے تھے جتنے شعبان میں رکھتے تھے، صرف چند دن چھوڑ کر باقی روزے رکھتے تھے بلکہ (یہی کہہ لیجئے کہ) سارا مہینہ ہی روزے رکھتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
”قضا نہیں دے سکتی تھی۔“ اس خطرے کی بنا پر کہ ایسا نہ ہو رسول اللہﷺ کو ہماری ضرورت محسوس ہو اور ہم روزے سے ہوں کیونکہ آپ ہر روز عصر کے بعد یا کسی اور وقت میں سب ازواج مطہراتؓ کے گھروں میں جاتے تھے۔ باری کا تعلق تو صرف رات کی حد تک تھا دن کو آپ کسی گھر میں بھی جا سکتے تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: ہم (ازواج مطہرات) میں سے کوئی رمضان میں (حیض کی وجہ سے) روزہ نہیں رکھتی تو اس کی قضاء نہیں کر پاتی یہاں تک کہ شعبان آ جاتا، رسول اللہ ﷺ کسی مہینے میں اتنے روزے نہیں رکھتے جتنا شعبان میں رکھتے تھے، آپ چند دن چھوڑ کر پورے ماہ روزے رکھتے، بلکہ (بسا اوقات) پورے (ہی) ماہ روزے رکھتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ab Salamah said: “I asked 'Aishah (RA) : ‘Tell me about the fasting of the Messenger of Allah (ﷺ) She said: ‘He used to fast until we said: He is going to fast (continually), and he used not to fast until we said: He is not going to fast. He never fasted any month more than Sha’ban. He used to fast (all) of Sha’bán except a little, he used to fast all of Sha’ban.” (Sahih).