باب: حضرت عائشہؓ کی حدیث میں راویوں کے اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the Different wordings used by those who reported the Narration of 'Aishah about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2182.
حضرت عائشہؓ سے منقول ہے کہ میں تو نہیں جانتی کہ رسول اللہﷺ نے کبھی ایک رات میں مکمل قرآن مجید پڑھا ہو یا کسی رات (شروع سے آخر تک) مسلسل نماز پڑھتے رہے ہوں یا رمضان المبارک کے علاوہ کسی مہینے کے مکمل روزے رکھے ہوں۔
تشریح:
صحیح طریقہ اور سنت بھی یہی ہے کیونکہ عبادت کے ساتھ ساتھ اپنے جسم اور دیگر متعلقات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ فرائض کی مکمل پابندی اور نوافل میں سہولت اور نشاط اور دوسرے فرائض کا لحاظ رکھنا ہی صحیح دین ہے۔ نفلی عبادت میں اعتدال انتہائی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرائض میں بھی اعتدال رکھا ہے۔ انتہا پسندی نقصان دہ ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2183
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2181
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2184
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت عائشہؓ سے منقول ہے کہ میں تو نہیں جانتی کہ رسول اللہﷺ نے کبھی ایک رات میں مکمل قرآن مجید پڑھا ہو یا کسی رات (شروع سے آخر تک) مسلسل نماز پڑھتے رہے ہوں یا رمضان المبارک کے علاوہ کسی مہینے کے مکمل روزے رکھے ہوں۔
حدیث حاشیہ:
صحیح طریقہ اور سنت بھی یہی ہے کیونکہ عبادت کے ساتھ ساتھ اپنے جسم اور دیگر متعلقات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ فرائض کی مکمل پابندی اور نوافل میں سہولت اور نشاط اور دوسرے فرائض کا لحاظ رکھنا ہی صحیح دین ہے۔ نفلی عبادت میں اعتدال انتہائی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرائض میں بھی اعتدال رکھا ہے۔ انتہا پسندی نقصان دہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نہیں جانتی کہ رسول اللہ ﷺ نے کبھی ایک ہی رات میں سارا قرآن پڑھا ہو، یا پوری رات صبح تک قیام کیا ہو، یا رمضان کے علاوہ کسی مہینے کے پورے روزے رکھے ہوں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Abdullah bin Shaqiq said: “I asked 'Aishah (RA) about the fasting of the Messenger of Allah (ﷺ) .She said: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) : used to fast until we said that he is going to fast (continually), and he used not to fast until we said: He is not going to fast. And he did not fast for a whole month from the time he came to Al-Madinah, apart from Ramadan.” (Sahih)