قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ عَائِشَةَ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2184 .   أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ أَنْبَأَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ عَنْ كَهْمَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةَ الضُّحَى قَالَتْ لَا إِلَّا أَنْ يَجِيءَ مِنْ مَغِيبِهِ قُلْتُ هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَهْرًا كُلَّهُ قَالَتْ لَا مَا عَلِمْتُ صَامَ شَهْرًا كُلَّهُ إِلَّا رَمَضَانَ وَلَا أَفْطَرَ حَتَّى يَصُومَ مِنْهُ حَتَّى مَضَى لِسَبِيلِهِ

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: حضرت عائشہؓ کی حدیث میں راویوں کے اختلاف کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2184.   حضرت عبداللہ بن شقیق بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہؓ سے عرض کیا: کیا رسول اللہﷺ ضحی کی نماز پڑھا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: نہیں، مگر یہ کہ آپ سفر سے واپس تشریف لائیں۔ میں نے کہا: کیا رسول اللہﷺ کسی مہینے کے مکمل روزے رکھتے تھے؟ فرمایا: نہیں۔ میرے علم کے مطابق آپ نے کسی مہینے کے مکمل روزے رکھتے تھے؟ فرمایا: نہیں۔ میرے علم کے مطابق آپ نے کسی مہینے کے مکمل روزے نہیں رکھے علاوہ رمضان المبارک کے اور نہ کسی مہینے کے تمام دنوں کا ناغہ کیا بلکہ کچھ نہ کچھ ضرور روزے رکھتے تھے حتیٰ کہ فوت ہوگئے۔