باب: روزے کی فضیلت کے بارے میں حضرت ابو امامہؓ کی حدیث میں محمد بن یعقوب کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the differences in the reports from Muhammad bin Abi Yaqub in the Hadith of Abi Umamah About The Virtue Of Fasting)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2242.
حضرت عبدالرحمن بن یزید بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس گئے۔ ہمارے ساتھ علقمہ، اسود اور کچھ دوسرے لوگ بھی تھے۔ تو حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہمیں حدیث بیان کی۔ میرا خیال ہے کہ آپ نے ان (ہمارے ساتھ والے) لوگوں کو یہ حدیث میری ہی وجہ سے بیان فرمائی کیونکہ میں ہی ان سب سے کم عمر نوجوان تھا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اے نوجوان لوگو! تم میں سے جو شخص نکاح کرنے کی طاقت رکھے وہ ضرور نکاح کرے کیونکہ نکاح نظر کو زیادہ نیچا اور شرم گاہ کو زیادہ محفوظ کرتا ہے۔“ راوی علی بن ہاشم کہتے ہیں کہ اعمش سے ”ابراہیم عن علقمہ عن عبداللہ“ کی روایت کے متعلق سوال کیا گیا کہ کیا یہ اس (عمارہ عن عبدالرحمن) جیسی ہی ہے؟ انہوں نے جواب دیا: ہاں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2243
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2241
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2244
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
اختلاف اس بات میں ہے کہ محمد بن عبداللہ بن ابی یعقوب یہ روایت رجاء بن حیوۃ سے بلاواسطہ بیان فرماتے ہیں، یا درمیان میں ابو نصر ہلالی کا واسطہ ہے؟ یہ اختلاف بھی صحت حدیث میں قدح کا باعث نہیں، ممکن ہے محمد بن عبداللہ نے پہلے ابونصر کے واسطے سے سنا ہو، پھر براہ راست ان کے شیخ سے بھی سماع کیا ہو۔ واللہ اعلم
حضرت عبدالرحمن بن یزید بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس گئے۔ ہمارے ساتھ علقمہ، اسود اور کچھ دوسرے لوگ بھی تھے۔ تو حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہمیں حدیث بیان کی۔ میرا خیال ہے کہ آپ نے ان (ہمارے ساتھ والے) لوگوں کو یہ حدیث میری ہی وجہ سے بیان فرمائی کیونکہ میں ہی ان سب سے کم عمر نوجوان تھا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اے نوجوان لوگو! تم میں سے جو شخص نکاح کرنے کی طاقت رکھے وہ ضرور نکاح کرے کیونکہ نکاح نظر کو زیادہ نیچا اور شرم گاہ کو زیادہ محفوظ کرتا ہے۔“ راوی علی بن ہاشم کہتے ہیں کہ اعمش سے ”ابراہیم عن علقمہ عن عبداللہ“ کی روایت کے متعلق سوال کیا گیا کہ کیا یہ اس (عمارہ عن عبدالرحمن) جیسی ہی ہے؟ انہوں نے جواب دیا: ہاں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن یزید سے روایت ہے کہ ہم عبداللہ (عبداللہ بن مسعود ؓ) کے پاس آئے اور ہمارے ساتھ علقمہ، اسود اور ایک جماعت تھی، تو انہوں نے ہم سے ایک حدیث بیان کی، اور میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے لوگوں کے سامنے وہ حدیث میرے ہی لیے بیان کی تھی کیونکہ میں ان لوگوں میں سب سے زیادہ نوعمر تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے نوجوانوں کی جماعت! جو تم میں بیوی کے نان و نفقہ کی طاقت رکھتا ہو وہ نکاح کر لے، کیونکہ یہ نگاہ کو نیچی اور شرمگاہ کو محفوظ رکھنے والی ہے۔“ علی بن ہاشم (راوی) کہتے ہیں کہ اعمش سے ابراہیم والی روایت کے بارے میں پوچھا گیا، سائل نے پوچھا: «عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ» اسی کے مثل مروی ہے، اعمش نے کہا: ہاں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Abdur Rahman bin Yazid said: “We entered upon ‘Abdullah along with ‘Alqamah, Al-Aswad and a group (of others). He told us a Hadith which he only narrated to the people because of me, as I was the youngest of them. The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘young men, whoever among you can afford to get married let him do so, for it is more effective in lowering the gaze and guarding one’s chastity.” (Sahih) (One of the narrators) ‘Ali said: “Al-’Amash was asked about the narration of Ibrahim, so he (the questioner) said: ‘From Ibrahim, from ‘Alqamah, from ‘Abdullah; similarly?. To which he (Al-’Amash) replied: ‘Yes.’(Sahih)