کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: غسل کرتے وقت لوگوں سے پردے کا بیان
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mention Of Concealing Oneself When Performing Ghusl)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
225.
حضرت ام ہانی ؓ سے روایت ہے کہ میں فتح مکہ کے دن نبی ﷺ کے پاس گئی تو میں نے آپ کو غسل کرتے پایا جب کہ حضرت فاطمہ ؓ نے آپ کو ایک کپڑے سے پردہ کر رکھا تھا۔ میں نے سلام کہا تو آپ نے فرمایا: ’’کون؟‘‘ میں نے کہا: ام ہانی! جب آپ غسل سے فارغ ہوئے تو آپ نے ایک کپڑے میں آٹھ رکعات پڑھیں جب کہ وہ (کپڑا) آپ نے کندھوں پر لپیٹ رکھا تھا۔
تشریح:
(1) ام ہانی رضی اللہ عنہا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چچا زاد بہن تھیں۔ (2) یہ آٹھ رکعت نماز صلاۃ ضحیٰ (چاشت کی نماز) تھی۔ (3) ایک کپڑے میں بھی نماز پڑھی جا سکتی ہے، بشرطیکہ اس سے کندھوں سے لے کر گھٹنوں کے نیچے تک جسم ڈھانپ لیا جائے، باقی جسم ننگا ہو تو کوئی حرج نہیں۔ (4) غسل کرنے والا حسب ضرورت کلام کرسکتا ہے۔
حضرت ام ہانی ؓ سے روایت ہے کہ میں فتح مکہ کے دن نبی ﷺ کے پاس گئی تو میں نے آپ کو غسل کرتے پایا جب کہ حضرت فاطمہ ؓ نے آپ کو ایک کپڑے سے پردہ کر رکھا تھا۔ میں نے سلام کہا تو آپ نے فرمایا: ’’کون؟‘‘ میں نے کہا: ام ہانی! جب آپ غسل سے فارغ ہوئے تو آپ نے ایک کپڑے میں آٹھ رکعات پڑھیں جب کہ وہ (کپڑا) آپ نے کندھوں پر لپیٹ رکھا تھا۔
حدیث حاشیہ:
(1) ام ہانی رضی اللہ عنہا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چچا زاد بہن تھیں۔ (2) یہ آٹھ رکعت نماز صلاۃ ضحیٰ (چاشت کی نماز) تھی۔ (3) ایک کپڑے میں بھی نماز پڑھی جا سکتی ہے، بشرطیکہ اس سے کندھوں سے لے کر گھٹنوں کے نیچے تک جسم ڈھانپ لیا جائے، باقی جسم ننگا ہو تو کوئی حرج نہیں۔ (4) غسل کرنے والا حسب ضرورت کلام کرسکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام ہانی ؓ سے روایت ہے کہ وہ فتح مکہ کے دن نبی اکرم ﷺ کے پاس گئیں، تو آپ ﷺ انہیں غسل کرتے ہوئے ملے، فاطمہ ؓ آپ ﷺ کو ایک کپڑے سے آڑ کیے ہوئے تھیں، (ام ہانی کہتی ہیں) میں نے سلام کیا۱؎ ، تو آپ ﷺ نے پوچھا: ”یہ کون ہے؟ “میں نے عرض کیا: ام ہانی ہوں، تو جب آپ غسل سے فارغ ہوئے، تو کھڑے ہوئے اور ایک ہی کپڑے میں جسے آپ لپیٹے ہوئے تھے آٹھ رکعتیں پڑھیں۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس سے جو غسل کر رہا ہو اسے سلام کرنے کا جواز ثابت ہوا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Umm Hani’ that she went to the Prophet (ﷺ) on the day of the Conquest (of Makkah) and found him performing Ghusl while Fatimah was concealing him with a garment. She gave him Salams and he said: “Who is this?” She said: “Umm Hani’.” When he had finished his Ghusl he stood up and prayed eight Rak’ahs wrapped in a garment. (Sahih)