کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: پانی کی وہ مقدار جس پر آدمی غسل کے لیے اکتفا کر سکتا ہے
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mention Of How Much Water 1s Sufficient For A Man To Perform Ghusl )
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
227.
حضرت ابو سلمہ سے روایت ہے کہ میں اور حضرت عائشہ ؓ کا رضاعی بھائی حضرت عائشہ ؓ کے پاس گئے، چنانچہ حضرت عائشہ ؓ کے بھائی نے ان سے نبی ﷺ کے غسل کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے ایک برتن منگوایا جس میں ایک صاع پانی تھا، پھر انھوں نے پردہ لٹکایا اور غسل فرمایا اور اپنے سر پر تین دفعہ پانی ڈالا۔
تشریح:
(1) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ غسل پردے میں کپڑوں سمیت کیا، صرف یہ بتانے کے لیے کہ اتنے پانی سے غسل ممکن ہے۔ اس میں نہ تو کوئی بے پردگی تھی اور نہ وہ انھیں نظر آئیں، لہٰذا اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں جیسا کہ منکرین حدیث وغیرہ باور کرا کر احادیث میں تشکیک پیدا کرنے کی مذموم سعی کرتے ہیں۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ قول کے ساتھ ساتھ عمل کرکے دکھانا تعلیم کے زیادہ مناسب حال ہے۔
حضرت ابو سلمہ سے روایت ہے کہ میں اور حضرت عائشہ ؓ کا رضاعی بھائی حضرت عائشہ ؓ کے پاس گئے، چنانچہ حضرت عائشہ ؓ کے بھائی نے ان سے نبی ﷺ کے غسل کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے ایک برتن منگوایا جس میں ایک صاع پانی تھا، پھر انھوں نے پردہ لٹکایا اور غسل فرمایا اور اپنے سر پر تین دفعہ پانی ڈالا۔
حدیث حاشیہ:
(1) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ غسل پردے میں کپڑوں سمیت کیا، صرف یہ بتانے کے لیے کہ اتنے پانی سے غسل ممکن ہے۔ اس میں نہ تو کوئی بے پردگی تھی اور نہ وہ انھیں نظر آئیں، لہٰذا اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں جیسا کہ منکرین حدیث وغیرہ باور کرا کر احادیث میں تشکیک پیدا کرنے کی مذموم سعی کرتے ہیں۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ قول کے ساتھ ساتھ عمل کرکے دکھانا تعلیم کے زیادہ مناسب حال ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف زہری کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین عائشہ ؓ کے پاس آیا، اور ان کے رضائی بھائی بھی آئے، تو انہوں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے نبی اکرم ﷺ کے غسل کے متعلق پوچھا؟ ، تو آپ ؓ نے ایک برتن منگایا جس میں ایک صاع کے بقدر پانی تھا، پھر ایک پردہ ڈال کرغسل کیا، اور اپنے سر پر تین مرتبہ پانی ڈالا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Bakr bin Hafs (RA) : “I heard Abu Salamah say: ‘I entered upon 'Aishah (RA) and her foster-brother was with her. He asked her about the Ghusl of the Prophet (ﷺ) . She called for a vessel in which was a Sa’ of water, then she concealed herself and performed Ghusl and poured water over her head three times.” (Sahih)