کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: پانی کی وہ مقدار جس پر آدمی غسل کے لیے اکتفا کر سکتا ہے
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mention Of How Much Water 1s Sufficient For A Man To Perform Ghusl )
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
230.
حضرت ابو جعفر (محمد باقر) کہتے ہیں کہ ہمارا حضرت جابر ؓ کے پاس غسل کے بارے میں اختلاف ہوگیا۔ حضرت جابر فرمانے لگے: غسل جنابت کے لیے ایک صاع پانی کافی ہے۔ ہم نے کہا: ایک دو صاع تو کافی نہیں ہوسکتے۔ حضرت جابر ؓ کہنے لگے اس شخصیت کو تو ایک صاع کافی تھا جو تم سے بہتر اور تم سے زیادہ بالوں والے تھے، یعنی رسول اللہ ﷺ۔
حضرت ابو جعفر (محمد باقر) کہتے ہیں کہ ہمارا حضرت جابر ؓ کے پاس غسل کے بارے میں اختلاف ہوگیا۔ حضرت جابر فرمانے لگے: غسل جنابت کے لیے ایک صاع پانی کافی ہے۔ ہم نے کہا: ایک دو صاع تو کافی نہیں ہوسکتے۔ حضرت جابر ؓ کہنے لگے اس شخصیت کو تو ایک صاع کافی تھا جو تم سے بہتر اور تم سے زیادہ بالوں والے تھے، یعنی رسول اللہ ﷺ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو جعفر کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس غسل کے سلسلہ میں جھگڑ پڑے، جابر ؓ نے کہا: غسل جنابت میں ایک صاع پانی کافی ہے، اس پر ہم نے کہا: ایک صاع اور دو صاع کافی نہیں ہو گا، تو جابر ؓ نے کہا: اس ذات گرامی کو کافی ہوتا تھا۱؎ جو تم سے زیادہ اچھے، اور زیادہ بالوں والے تھے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس سے مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Ja’far said: “We argued about Ghusl in the presence of Jabir in ‘Abdulláh, and Jabir said: ‘One Sa’ of water is sufficient for Ghusl from Janabah.’ We said: ‘One Sa’ is not enough and neither is two.’ Jabir said: ‘It was sufficient for one who was better than you and had more hair.” (Sahih)