کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: مرد اور اس کی بیوی کا (بیک وقت)ایک برتن سے غسل کرنا
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mention Of A Man And One Of His Wives Performing Ghusl From A Single Vessel)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
232.
حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ اور میں ایک برتن سے غسل کر لیا کرتے تھے۔ ہم بیک وقت اس سے چلو بھرتے تھے۔
تشریح:
(1) میاں بیوی کے اکٹھے نہانے پر کوئی اعتراض ہے نہ شرعی، ہاں یہ بات ضرور ہے کہ غسل کرتے وقت پانی احتیاط سے استعمال کیا جائے اور اسے آلودہ ہونے سے بچایا جائے۔ (2) یہ بھی ثابت ہوا کہ جنبی کے ہاتھ ڈالنے سے پانی پلید نہیں ہوگا، نیز غسل جنابت سے بچے ہوئے پانی سے مزید غسل ہوسکتا ہے۔
حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ اور میں ایک برتن سے غسل کر لیا کرتے تھے۔ ہم بیک وقت اس سے چلو بھرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
(1) میاں بیوی کے اکٹھے نہانے پر کوئی اعتراض ہے نہ شرعی، ہاں یہ بات ضرور ہے کہ غسل کرتے وقت پانی احتیاط سے استعمال کیا جائے اور اسے آلودہ ہونے سے بچایا جائے۔ (2) یہ بھی ثابت ہوا کہ جنبی کے ہاتھ ڈالنے سے پانی پلید نہیں ہوگا، نیز غسل جنابت سے بچے ہوئے پانی سے مزید غسل ہوسکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اور میں (دونوں) ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، ہم دونوں اس سے لپ سے ایک ساتھ پانی لیتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that the Messenger of Allah (ﷺ) used to perform Ghusl; he and I from a single vessel, both of us scooping water from it. (Sahih)