قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ ذِكْرِ اغْتِسَالِ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ مِنْ نِسَائِهِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ)

حکم : صحیح الإسناد

ترجمة الباب:

237 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الْأَعْرَجَ يَقُولُ حَدَّثَنِي نَاعِمٌ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ سُئِلَتْ أَتَغْتَسِلُ الْمَرْأَةُ مَعَ الرَّجُلِ قَالَتْ نَعَمْ إِذَا كَانَتْ كَيِّسَةً رَأَيْتُنِي وَرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَغْتَسِلُ مِنْ مِرْكَنٍ وَاحِدٍ نُفِيضُ عَلَى أَيْدِينَا حَتَّى نُنْقِيَهُمَا ثُمَّ نُفِيضَ عَلَيْهَا الْمَاءَ قَالَ الْأَعْرَجُ لَا تَذْكُرُ فَرْجًا وَلَا تَبَالَهُ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: مرد اور اس کی بیوی کا (بیک وقت)ایک برتن سے غسل کرنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

237.   ام المومنین حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے پوچھا گیا: کیا عورت (بیوی) مرد کے ساتھ غسل کرسکتی ہے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں، جب وہ سمجھ دار ہو۔ میں نے اپنے آپ کو دیکھا کہ میں اور اللہ کے رسول ﷺ ایک ٹب سے غسل کر لیا کرتے تھے۔ پہلے ہم اپنے ہاتھوں پر پانی بہا کر انھیں اچھی طرح صاف کر لیتے، پھر اپنے باقی جسم پر پانی بہاتے۔ اعرج (راوی نے کہا: عورت شرم گاہ کی طرف توجہ دے، نہ حماقت سے کام لے۔