باب: نبیﷺآپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں کے روزے کا بیان اور اس بارے میں وارد روایت کے ناقلین کےاختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: The fast of the Prophet)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2371.
حضرت حمید بن عبدالرحمن بن عوف بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت معاویہ ؓ کو عاشوراء کے دن منبر نبوی پر فرماتے سنا: اے مدینے والو! کہاں گئے تمھارے علماء؟ میں نے رسول اللہﷺ کو اس دن کے بارے میں فرماتے سنا: ”میں نے آج روزہ رکھا ہوا ہے، تو جو روزہ رکھنا چاہے، وہ رکھ لے۔“
تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد یہ بتلانا ہے کہ رسول اللہﷺ عاشوراء کا روزہ بھی رکھا کرتے تھے، مگر عاشوراء کا اکیلا روزہ مناسب نہیں، اس کے ساتھ نویں یا نویں کا چھوٹ جائے تو مشابہت سے بچنے کی خاطر گیارہویں کا رکھنا بھی ان شاء اللہ جائز ہوگا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2372
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2370
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2373
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
اس اختلاف سے مراد یہ ہے کہ کسی روایت میں صحابی حضرت ابن عباس ہیں، کسی میں حضرت عائشہؓاور کسی میں کوئی اور۔ یہ اختلاف کوئی مضر نہیں کیونکہ ایک ہی بات کئی کئی صحابہ کرام بیان کر سکتے ہیں بلکہ اس سے روایت کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔
حضرت حمید بن عبدالرحمن بن عوف بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت معاویہ ؓ کو عاشوراء کے دن منبر نبوی پر فرماتے سنا: اے مدینے والو! کہاں گئے تمھارے علماء؟ میں نے رسول اللہﷺ کو اس دن کے بارے میں فرماتے سنا: ”میں نے آج روزہ رکھا ہوا ہے، تو جو روزہ رکھنا چاہے، وہ رکھ لے۔“
حدیث حاشیہ:
امام نسائی رحمہ اللہ کا مقصد یہ بتلانا ہے کہ رسول اللہﷺ عاشوراء کا روزہ بھی رکھا کرتے تھے، مگر عاشوراء کا اکیلا روزہ مناسب نہیں، اس کے ساتھ نویں یا نویں کا چھوٹ جائے تو مشابہت سے بچنے کی خاطر گیارہویں کا رکھنا بھی ان شاء اللہ جائز ہوگا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ ؓ کو عاشوراء کے دن منبر پر کہتے سنا: ”اے مدینہ والو! تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس دن میں کہتے ہوئے سنا کہ میں روزہ سے ہوں تو جو روزہ رکھنا چاہے وہ رکھے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Humaid bin ‘Abdur-Rahman bin ‘Awf said: “I heard Muawiyah say on the day of ‘Ashura’ when he was on the Minbar: people of Al-Madinah, where are your scholars? I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say on this day: “I am fasting, so whoever wants to fast let him do so.” (Sahih)