قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَطَاءٍ فِي الْخَبَرِ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2378 .   أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: سَمِعْتُ عَطَاءً، أَنَّ أَبَا الْعَبَّاسِ الشَّاعِرَ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: «بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَصُومُ أَسْرُدُ الصَّوْمَ»، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، قَالَ: قَالَ عَطَاءٌ: «لَا أَدْرِي كَيْفَ ذَكَرَ صِيَامَ الْأَبَدِ لَا صَامَ مَنْ صَامَ الْأَبَدَ»

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس کے بارے میں وارد حدیث میں حضرت عطا ءکے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر

)
  تمہید باب

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2378.   حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاصؓ نے کہا: نبیﷺ کو یہ بات پہنچی کہ میں لگا تار روزے رکھتا ہوں۔ اور راوی حدیث نے پوری حدیث بیان کی۔ ابن جریج بیان کرتے ہیں کہ عطاء فرماتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں کہ ہمیشہ روزہ رکھنے والے الفاظ اس قصہ میں کیسے آگئے (البتہ نبیﷺ کا یہ فرمان مجھے یاد ہے کہ آپ نے فرمایا:) ”جس نے ہمیشہ روزہ رکھا، اس کا روزہ نہیں ہوتا۔“