موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ ذِكْرِ الْأَمْرِ بِذَلِكَ لِلْحَائِضِ عِنْدَ الِاغْتِسَالِ لِلْإِحْرَامِ)
حکم : صحیح
242 . أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا أَشْهَبُ عَنْ مَالِكٍ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ وَهِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ حَدَّثَاهُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَأَهْلَلْتُ بِالْعُمْرَةِ فَقَدِمْتُ مَكَّةَ وَأَنَا حَائِضٌ فَلَمْ أَطُفْ بِالْبَيْتِ وَلَا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَشَكَوْتُ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ وَدَعِي الْعُمْرَةَ فَفَعَلْتُ فَلَمَّا قَضَيْنَا الْحَجَّ أَرْسَلَنِي مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ إِلَى التَّنْعِيمِ فَاعْتَمَرْتُ فَقَالَ هَذِهِ مَكَانُ عُمْرَتِكِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ لَمْ يَرْوِهِ أَحَدٌ إِلَّا أَشْهَبُ
سنن نسائی:
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
باب: حائضہ عورت کو غسل احرام کے وقت مینڈھیاں کھولنے کا حکم
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
242. حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ حجۃ الوداع کے سال نکلے۔ میں نے عمرے کا احرام باندھا، چنانچہ میں مکہ آئی تو حیض کی حالت میں تھی، لہٰذا میں بیت اللہ کا طواف کرسکی نہ صفا مروہ کی سعی۔ میں نے اللہ کے رسول ﷺ سے اس کی شکایت کی۔ آپ نے فرمایا، ’’سر کے بال کھول لو۔ (غسل کرکے) کنگھی کرلو اور حج کا احرام باندھ لو لیکن عمرہ چھوڑ دو۔‘‘ میں نے اسی طرح کیا۔ جب ہم نے حج مکمل کر لیا تو آپ نے مجھے (میرے بھائی) عبدالرحمن بن ابوبکر ؓ کے ساتھ تنعیم کی طرف بھیجا تو میں نے عمرہ کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ تمھارے (اس) عمرے کی جگہ ہے۔‘‘ امام ابو عبدالرحمن (نسائی) بیان کرتے ہیں یہ حدیث مالک عن ھشام بن عروہ کی سند سے غریب ہے کیونکہ اشہب کے سوا کسی نے اسے (اس طرح) بیان نہیں کیا۔