موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ ذِكْرُ غَسْلِ الْجُنُبِ يَدَيْهِ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهُمَا الْإِنَاءَ)
حکم : صحیح
243 . أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ وُضِعَ لَهُ الْإِنَاءُ فَيَصُبُّ عَلَى يَدَيْهِ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهُمَا الْإِنَاءَ حَتَّى إِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِي الْإِنَاءِ ثُمَّ صَبَّ بِالْيُمْنَى وَغَسَلَ فَرْجَهُ بِالْيُسْرَى حَتَّى إِذَا فَرَغَ صَبَّ بِالْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا ثُمَّ يَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ مِلْءَ كَفَّيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى جَسَدِهِ
سنن نسائی:
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
باب: جنبی کو اپنے ہاتھ برتن میں ڈالنے سے پہلے دھو لینے کا بیان
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
243. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب غسل جنابت فرماتے تو آپ کے لیے برتن رکھا جاتا، آپ ہاتھوں کو برتن میں ڈالنے سے پہلے ان پر پانی بہاتے۔ جب ہاتھ دھو لیتے تو پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالتے، پھر دائیں سے پانی ڈالتے اور بائیں سے اپنی شرم گاہ دھوتے۔ جب اس سے فارغ ہوتے تو دائیں ہاتھ سے بائیں پر پانی ڈال کر دونوں ہاتھوں کو دھوتے، پھر تین دفعہ کلی کرتے اور ناک میں پانی چڑھاتے، پھر اپنے سر پر تین دفعہ دونوں ہاتھ بھر کر پانی ڈالتے، پھر (باقی) جسم پر بہاتے۔