موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ ذِكْرِ عَدَدِ غَسْلِ الْيَدَيْنَ قَبْلَ إِدْخَالِهِمَا الْإِنَاءَ)
حکم : صحیح الإسناد
244 . أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ غُسْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْجَنَابَةِ فَقَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْرِغُ عَلَى يَدَيْهِ ثَلَاثًا ثُمَّ يَغْسِلُ فَرْجَهُ ثُمَّ يَغْسِلُ يَدَيْهِ ثُمَّ يُمَضْمِضُ وَيَسْتَنْشِقُ ثُمَّ يُفْرِغُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثًا ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ
سنن نسائی:
کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
باب: برتن میں ہاتھ داخل کرنے سے پہلے کتنی دفعہ دھونے چاہیں؟
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
244. حضرت ابو سلمہ سے منقول ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓ سے رسول اللہ ﷺ کے غسل جنابت کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے بتایا کہ اللہ کے رسول ﷺ اپنے ہاتھوں پر تین دفعہ پانی ڈالتے، پھر اپنی شرم گاہ دھوتے، پھر اپنے ہاتھ دھوتے، پھر کلی کرتے اور ناک میں پانی چڑھا کر ناک کو صاف کرتے، پھر اپنے سر پر تین دفعہ پانی ڈالتے، پھر اپنے باقی جسم پر پانی بہاتے۔