قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ سُقُوطِ الزَّكَاةِ عَنْ الْإِبِلِ إِذَا كَانَتْ رُسُلًا لِأَهْلِهَا وَلِحُمُولَتِهِمْ)

حکم : حسن

ترجمة الباب:

2449 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ بَهْزَ بْنَ حَكِيمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي كُلِّ إِبِلٍ سَائِمَةٍ مِنْ كُلِّ أَرْبَعِينَ ابْنَةُ لَبُونٍ لَا تُفَرَّقُ إِبِلٌ عَنْ حِسَابِهَا مَنْ أَعْطَاهَا مُؤْتَجِرًا لَهُ أَجْرُهَا وَمَنْ مَنَعَهَا فَإِنَّا آخِذُوهَا وَشَطْرَ إِبِلِهِ عَزْمَةً مِنْ عَزَمَاتِ رَبِّنَا لَا يَحِلُّ لِآلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا شَيْءٌ

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جب اونٹ گھر والوں کے دودھ اور سواری کے لیے ہوں تو ان پر زکاۃ نہیں

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2449.   حضرت بہز بن حکیم کے دادا نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے سنا: ”باہر چرنے والے اونٹوں کی زکاۃ ہر چالیس اونٹوں میں ایک بنت لبون (دو برس کی اونٹنی) ہے۔ اونٹوں کو ان کے حساب ومقدار سے ادھر ادھر نہ کیا جائے۔ جو آدمی ثواب حاصل کرنے کے لیے زکاۃ دے گا، اسے اس کا ثواب ملے گا اور جو نہ دے گا، ہم اس سے زکاۃ تو (بہر صورت) وصول کریں گے اور اس کے نصف اونٹ بھی ضبط کر لیں گے۔ زکاۃ ہمارے رب کے فرائض میں سے ایک فریضہ ہے اور محمدﷺ کے خاندان کے لیے ذرہ بھر زکاۃ بھی جائز نہیں۔“