قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ إِعَادَةِ الْجُنُبِ غَسْلَ يَدَيْهِ بَعْدَ إِزَالَةِ الْأَذَى عَنْ جَسَدِهِ)

حکم : صحیح الإسناد

ترجمة الباب:

246 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ وَصَفَتْ عَائِشَةُ غُسْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْجَنَابَةِ قَالَتْ كَانَ يَغْسِلُ يَدَيْهِ ثَلَاثًا ثُمَّ يُفِيضُ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ وَمَا أَصَابَهُ قَالَ عُمَرُ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ يُفِيضُ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ يَتَمَضْمَضُ ثَلَاثًا وَيَسْتَنْشِقُ ثَلَاثًا وَيَغْسِلُ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثًا ثُمَّ يَصُبُّ عَلَيْهِ الْمَاءَ

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: جنبی کو اپنے جسم سے نجاست صاف کرنے کے بعد دوبارہ ہاتھ دھونے چاہیں

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

246.   حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے نبی ﷺ کا غسل جنابت بیان فرمایا کہا: آپ اپنے ہاتھوں کو تین دفعہ دھوتے، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں پر تین دفعہ پانی ڈال کر اپنی شرم گاہ اور دوسری لگی ہوئی رطوبت دھوتے، (راویٔ حدیث) عمر بن عبید کہتے ہیں کہ میرے علم کے مطابق انھوں (استاذ) نے یہی کہا، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں پر تین دفعہ پانی ڈالتے، پھر تین دفعہ کلی فرماتے اور تین دفعہ ناک میں پانی چڑھا کر اسے صاف کرتے، پھر اپنا چہرہ اور دونوں بازو تین دفعہ دھوتے، پھر اپنے سر پر تین دفعہ پانی بہاتے، پھر اپنے (سارے جسم) پر پانی بہاتے۔